وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا اتحادی جماعتوں کو سمجھنے اور سمجھانے کا عمل جاری ہے ۔ پیر کو انہوں نے دو اہم اتحادی جماعتوں کے مراکز’ نائن زیرو‘ اور’ کنگری ہاؤس‘ کا دورہ کیا اور وزیر اعظم منتخب کرانے کیلئے تعاون پران جماعتوں کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے اتحادیوں کو یقین دہانی کرائی کہ کراچی میں قیام امن اولین ترجیح ہے ۔
گزشتہ دو روز سے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی سیاسی سرگرمیوں کے باعث کراچی سیاسی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پیر کو وزیر اعظم نے اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا اور وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں امن کا قیام اور لوڈ شیڈنگ پرقابو پایا جائے گا ۔ الطاف حسین کے جذبات قیمتی اثاثہ ہیں ان کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا ۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی لندن سے ٹیلی فونک گفتگو کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی سلامتی اسی میں ہے کہ ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں ۔ اداروں کے دائرے سے نکل کر اقدامات کا رجحان خطرناک ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج ، عدلیہ اور پارلیمنٹ سمیت کوئی ادارہ اپنی حدود سے تجاوز نہ کرے ۔
اس موقع پر الطاف حسین نے صدر آصف علی زرداری کی بھی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے مشکل حالات میں جمہوری عمل کو جاری رکھا ۔ انہوں نے اپوزیشن کو چیلنج کیا کہ وہ این آر او پر ان سے گفتگو کرے ، اگر وہ اپوزیشن کو قائل نہ کر سکے تو سیاست چھوڑ دیں گے ۔
قبل ازیں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے مسلم لیگ فنکشنل کے مرکز کنگری ہاؤس کا دورہ کیا اور پیر پگارا صبغت اللہ راشدی سے ملاقات کی اور وزارت عظمیٰ کیلئے حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ گورنر و وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے ۔
وزیراعظم کے وفد نے پیر پگارا کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں امن حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ عدلیہ سمیت تمام ادارے حدود میں رہ کر کام کریں تو تصادم نہیں ہو گا۔
مقبول ترین
1