پاکستان کی بری فوج کے نئے سربراہ جنرل راحیل شریف کا پیر کو راولپنڈی میں فوج کے صدر دفاتر میں باضابطہ استقبال کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے پاکستان فوج کی کمان جمعہ کو سنبھالی تھی، جب اُن کے پیش رو اشفاق پرویز کیانی چھ برس تک اس انتہائی اہم عہدے پر فائز رہنے کے بعد سبکدوش ہو گئے تھے۔
جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) پہنچنے پر فوج کے نئے سربراہ کا استقبال چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد نے کیا، جن کا تقرر بھی گزشتہ ہفتے ہی کیا گیا تھا۔
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جی ایچ کیو آمد کے فوری بعد جنرل راحیل شریف نے یہاں قائم ’یادگارِ شہدا‘ پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔
اس تقریب کے بعد جنرل راحیل شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور بعد ازاں اُنھوں نے جی ایچ کیو میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔
فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کی منظوری بدھ کو دی گئی تھی اور راحیل شریف کو جمعرات کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
سیاسی حلقوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے لیے بھی سب سے بڑا چیلنج انتہاپسندی و دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا۔
نئے آرمی چیف کی نامزدگی کے ساتھ ہی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے لیے تقرری بھی کی گئی تھی، اور جنرل راشد محمود جمعرات سے یہ عہدہ سنبھال چکے ہیں۔
فوج میں ان دونوں افسران سے زیادہ وقت ہارون اسلم نے بطور لفٹیننٹ جنرل گزارا تھا اور اپنے جونیئرز کو جنرل کے عہدے پر ترقی ملنے کے بعد اُنھوں نے عسکری روایات کے مطابق استعفیٰ دے دیا۔
جنرل راحیل شریف نے پاکستان فوج کی کمان جمعہ کو سنبھالی تھی، جب اُن کے پیش رو اشفاق پرویز کیانی چھ برس تک اس انتہائی اہم عہدے پر فائز رہنے کے بعد سبکدوش ہو گئے تھے۔
جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) پہنچنے پر فوج کے نئے سربراہ کا استقبال چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد نے کیا، جن کا تقرر بھی گزشتہ ہفتے ہی کیا گیا تھا۔
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جی ایچ کیو آمد کے فوری بعد جنرل راحیل شریف نے یہاں قائم ’یادگارِ شہدا‘ پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔
اس تقریب کے بعد جنرل راحیل شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور بعد ازاں اُنھوں نے جی ایچ کیو میں پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔
فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کی منظوری بدھ کو دی گئی تھی اور راحیل شریف کو جمعرات کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
سیاسی حلقوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے لیے بھی سب سے بڑا چیلنج انتہاپسندی و دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا۔
نئے آرمی چیف کی نامزدگی کے ساتھ ہی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے لیے تقرری بھی کی گئی تھی، اور جنرل راشد محمود جمعرات سے یہ عہدہ سنبھال چکے ہیں۔
فوج میں ان دونوں افسران سے زیادہ وقت ہارون اسلم نے بطور لفٹیننٹ جنرل گزارا تھا اور اپنے جونیئرز کو جنرل کے عہدے پر ترقی ملنے کے بعد اُنھوں نے عسکری روایات کے مطابق استعفیٰ دے دیا۔