چھ مسلمان اکثریتی ملکوں سے تعلق رکھنے والے ویزا درخواست گزاروں کے حوالے امریکہ نئے ضابطوں پر عمل درآمد کرے گا۔ اب صرف ایسے درخواست دہندگان ملک میں داخلے کے اہل ہوں گے جن کے امریکہ میں موجود اہل خانہ یا کاروبار کے ساتھ قریبی تعلق ہوگا۔
بدھ کے روز ایسو سی ایٹڈ پریس اور رائٹرز کی محکمہٴ خارجہ کے ایک مراسلے تک رسائی ہوئی ہے، جس کا ابھی عام اعلان نہیں ہوا، اُس میں اِس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ قونصل اہل کار ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن سے موصول ہونے والی ویزا درخواستوں پر کس طرح اقدام کریں گے۔
قابل قبول/ناقابل قبول قریبی رشتہ دار
قریبی اہل خانہ میں والدین، شوہر بیوی، بچہ، بالغ بیٹا یا بیٹی، داماد، بہو یا وہ بچہ جو پہلے ہی امریکہ میں موجود ہے، شامل ہوں گے۔
وہ رشتے جو اس ضمن میں پورے نہیں اترتے وہ ہیں: دادا دادی، نانا نانی، پوتے پوتیاں، خالہ، چچا، بھانجا، بھتیجا، خالہ زاد، بہنوئی، سالہ، منگیتر یا پھر خاندان کے دیگر افراد۔
قابلِ قبول کاروباری تعلق کا ’’باضابطہ اور دستاویزی‘‘ ثبوت موجود ہونا چاہیئے؛ نہ کہ ایسا جسے محض سفری پابندی سے بچنے کے لیے گھڑا گیا ہو۔
کیبل میں کہا گیا ہے کہ مثال کے طور پر صرف ہوٹل کی رزرویشن کے کاغذات پیش کرنے سے شرط پوری نہیں ہوتی۔
’ایسو سی ایٹڈ پریس‘ کی خبر کے مطابق، نئے ضابطے واشنگٹن کے وقت کے مطابق، جمعرات کو شام 8 بجے سے نافذالعمل ہوں گے۔