رسائی کے لنکس

خلائی اسٹیشن پر امریکی، روسی خلانوردوں کی آمد


سویوز نامی خلائی گاڑی روس کے اولیگ کوٹوو اور سرگے ریزنسکی اور امریکہ کے مائیکل ہوپکنز کو لے کر بدھ کو دیر گئے خلائی اسٹیشن پر پہنچی۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے تین خلا نوردوں پر مشتمل نئے عملے نے مدار میں چکر لگاتی اس تنصیب پر آئندہ پانچ ماہ پر محیط اپنے مشن کا آغاز کر دیا ہے۔

سویوز نامی خلائی گاڑی روس کے اولیگ کوٹوو اور سرگے ریزنسکی اور امریکہ کے مائیکل ہوپکنز کو لے کر بدھ کو دیر گئے خلائی اسٹیشن پر پہنچی۔ یہ گاڑی قازقستان میں قائم روسی تنصیب سے روانہ کی گئی تھی اور اس نے اپنا سفر چھ گھنٹوں سے بھی کم وقت میں طے کیا۔

خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے تقریباً دو گھنٹوں بعد نیا عملہ اس تنصیب میں داخل ہوا جہاں موجودہ عملے نے اس کا استقبال کیا۔

سویوز خلائی گاڑی کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک یہ سب سے کم وقت میں طے کیا گیا سفر تھا۔ عموماً اس سفر میں لگ بھگ دو روز صرف ہوتے ہیں۔

اپنے مشن کے دوران کوٹوو، ریزنسکی اور ہوپکنز تین مرتبہ خلا میں چہل قدمی کریں گے، جس میں سے ایک میں اُنھوں نے اولمپک مشعل بھی اٹھا رکھی ہو گی۔ یہ عمل 2014ء سرمائی گیمز کی مشعل کے سفر کا حصہ ہو گا۔ کھیلوں کے یہ مقابلے روسی شہر سوچی میں منعقد ہوں گے۔

تین مزید خلانورد اولمپک مشعل کے ہمراہ نومبر میں خلائی اسٹیشن پر پہنچیں گے۔ خلائی چہل قدمی کے دوران حفاظتی تدبیر کے طور پر مشعل روشن نہیں کی جائے گی۔
XS
SM
MD
LG