شمال مشرقی نائیجیریا کی پولیس نے بتایا ہے کہ دو خواتین خودکش بمبار اپنا ہی ایک بم پھٹنے سے ہلاک ہو گئیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں بمبار خواتین گاڑی کی لفٹ لے کر میدوگری شہر میں جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔
ایک پولیس افسر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خواتین سڑک کے کنارے کھڑی تھیں اور میدوگری کے مغرب میں واقع قصبے جسکانہ میں گاڑی کو رکنے کا اشارہ کر رہی تھیں تاہم کئی گاڑیوں والوں نے ان کی طرف توجہ نہ دی۔
پولیس افسر نے کہا کہ مقامی وقت کے مطابق چار بج کر بیس منٹ پر پولیس کو ایک زور دار دھماکا سنائی دیا جب وہ موقع پر پہنچی تو انہو ں نے دیکھا کہ دھماکے سے ایک خاتون کے جسم کے حصے بکھر گئے جب کہ دوسری زمین پر مردہ پڑی تھی جس کے جسم سے بندھا بم اس وقت تک پھٹا نہیں تھا۔
اسی ہفتے ایک خاتون خودکش بمبار نے میدوگری کے مچھلی بازار میں اپنے آپ کو دھماکے سے اڑاد دیا تھا جس سے 30 افراد ہلاک ہو گئے۔
اس دھماکے کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے تاہم اس کا شبہ عسکریت پسند گروپ بوکوحرام پر کیا جا رہا ہے۔
بوکوحرام انتہا پسند گروپ نے سیکڑوں خواتین اور لڑکیوں کو اغوا کیا ہوا ہے اور اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ عسکریت پسند ان مغویوں کو اپنی مہم کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے نئے صدر محمدو بحاری کی طرف سے فوجی کمانڈ کے مرکز کو میدوگری منتقل کرنے کے بعد حالیہ ہفتوں میں بوکوحرام کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔