امریکہ میں نائن الیون دہشت گرد حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی 17 ویں برسی منگل کو منائی جا رہی ہے۔ ان دہشت گرد حملوں میں لگ بھگ 3,000 انسانی جانیں ضائع ہو گئی تھیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پینسلوانیا کے اُس مقام پر نائن الیون کے سلسلے میں ہونے والی ایک خصوصی تقریب میں شرکت کریں گے جہاں یونائیٹڈ ایئر لائنز کی پرواز 93 گر کر تباہ ہو گئی تھی جب مسافروں نے جہاز ہائی جیک کرنے والے القائدہ کے دہشت گردوں سے جہاز کا کنٹرول واپس چھین لیا تھا۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے ہفتے کے روز 7 سے 9 ستمبر کو نائن الیون کے ہلاک شدگان کی یاد منانے اور اُن کیلئے دعا کرنے کے دن قرار دئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیو یارک کے مقامات پر، پوٹومک دریا کے کناروں پر اور پینسلوانیا کے مقام شینکس ول پر امریکی قوم کے عزم کا امتحان لیا گیا لیکن امریکی عوام کا عزم مضبوط رہا۔
امریکی دارالحکومت میں پینٹاگون اُن مرنے والوں کے اہل خانہ کیلئے خاص تقریب منعقد کرے گا جو پینٹاگون کی عمارت پر جہاز گرائے جانے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ اُدھر نیو یارک کے گراؤنڈ زیرو پر بھی ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی دو بلند و بالا عمارتوں پر ہائی جیک کئے گئے جہازوں سے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ گراؤنڈ زیرو پر اکٹھے ہوں گے۔
ان جہازوں کو القائدہ کے 19 دہشت گردوں نے ہائی جیک کیا تھا۔ نائن الیون حملہ امریکہ کی تاریخ میں 1944 میں ہونے والے پرل ہاربر حملے کے بعد سب سے بڑا حملہ تھا جس نے امریکہ میں سلامتی کے احساس کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا تھا۔ اس حملے کے جواب میں اُس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے دہشت گردی کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تھا اور افغانستان پر حملہ کر دیا تھا۔
ان حملوں کے 17 برس بعد بھی ان کی برسی ہلاک ہونے والوں کی تکلیف دہ کیفیت کو یاد دلاتی ہے۔