امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی طرف سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں بڑی صراحت سے یہ بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا میں کس طرح حکمران خاندان کم کے ساتھ لوگوں کی وفاداری کی بنیاد پر شہریوں کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ اور یہ کہ وہاں کی معاشرت میں سخت گیر سیاسی نظام کیا کردار ادا کرتا ہے۔
بدھ کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں شمالی کوریا کے لیے انسانی حقوق کی امریکی کمیٹی نے کہاہے کہ ملک کے تمام شہریوں کو چھان پھٹک کے بعد تین درجوں یعنی وفادار، متذبذب اور مخالف میں تقسیم کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو یہ درجہ خاندان کی بنیاد پر پیدائش کے وقت ہی مل جاتا ہے اور اس کے بعد شہریوں کو سیاسی اور معاشرتی بنیادی پر کی گئی اس درجہ بندی میں پوری زندگی کے دوران اپنا مقام بدلنے پر انتہائی معمولی اختیار ہوتا ہے۔ اس معاشرتی تقسم کے نظام کو کوریا میں سنگ بن کہاجاتا ہے۔
شمالی کوریا کے 75 منحرفین کے انٹرویوز پر مبنی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت 17 سال کی عمر سے ہر شہری کے ریکارڈ کی ایک فائل کھول دیتی ہے جسے ہر دوسال کے بعد اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وفادار درجے کے شہریوں کو زندگی سے لطف اندوز ہونے کے زیادہ تر مواقع حاصل ہوتے ہیں جن میں جدید ترین دارالحکومت پیانگ یانگ میں رہائش ، اچھی خوراک، گھر ، طبی سہولتوں، تعلیم اور ملازمت کے مواقعوں تک رسائی شامل ہے۔
جب کہ دوسری جانب حکومت مخالف درجے میں شامل افراد کو انتہائی پس ماندہ اور غریب شمال مشرقی صوبوں میں رہنے پر مجبور کیا جاتا ہےاور اکثر اوقات انہیں کھیتوں اور کانوں میں مزوری جیسے سخت کام کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے تقریباً 28 فی صد افراد وفادار ، 45 فی صد متذبذب اور 27 فی صد حکومت مخالف درجوں میں شامل ہیں۔