شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اپنی فوج کو "کسی بھی لمحے" جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
جمعہ کو سرکاری میڈیا کے مطابق کم نے شمالی کوریا کے دشمنوں پر "حملے میں پہل" کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جزیرہ نما کوریا میں صورتحال بہت نازک ہے۔
شمالی کوریا کی طرف سے یہ "انتہائی سخت بیان" ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حالیہ جوہری اور بیلسٹک میزائل تجربات کی پاداش میں پیانگ یانگ پر نئی سخت تعزیرات عائد کی ہیں۔
پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد منظور ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے متعدد راکٹ فائر کیے تھے جو کہ بظاہر ان پابندیوں پر اس کا ردعمل تھا۔
شمالی کوریا پہلے بھی کشیدہ صورتحال میں جوہری حملوں کی دھمکیاں دیتا آیا ہے۔ لیکن ماہرین یہ سوال اٹھاتے آئے ہیں کہ آیا شمال کے پاس جوہری ہتھیاروں کو دور مار میزائلوں پر نصب کرنے کی صلاحیت ہے بھی یا نہیں۔
جمعرات کو جنوبی کوریا نے بتایا تھا کہ پیانگ یانگ نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے چھ میزائل اپنے مشرقی ساحل سے داغے تھے۔
سیول کے مطابق یہ میزائل تقریباً 150 کلومیٹر تک پرواز کے بعد سمندر میں جا گرے۔
سلامتی کونسل کے علاوہ امریکہ نے بھی شمالی کوریا پر اس کے جوہری اور میزائل پروگراموں کی وجہ سے نئی سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔