شمالی کوریا نے کہا کہ اس نےمیزائلوں کے تجربات کی اپنی تیز رفتاری کو جاری رکھتے ہوئے جمعرات کو چار اسٹریٹجک کروز میزائل فائر کیے، اور اس کے ساتھ ساتھ اس نے فوجی کشیدگی میں اضافے کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کے داغے جانےوالے ، چار Hwasal-2 کروز میزائلوں نےملک کے مشرقی ساحل کے قریب سمندر میں طے شدہ ہدف،کو نشانہ بنانے سے پہلے تقریباً دو گھنٹے اور 50 منٹ میں 2,000 کلومیٹر تک پرواز کی۔
کورین نیوز ایجنسی نے شمالی کوریا کے سرکاری نام، ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا کا مخفف استعمال کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس کارروائی نے ایک بار پھر واضح طور پر DPRK کی جوہری جنگی قوت کی جنگی پوزیشن کو ظاہر کیا جو دشمن قوتوں کے خلاف اس کی طاقت کا اظہار ہے۔
جمعے کو ایک بیان میں، شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک اہل کار نے کہا کہ بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کو روکنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ امریکہ اپنی فوجی مشقیں روک دے اور جزیرہ نما میں جدید ہتھیاروں کی تعیناتی ختم کرے۔
یونہاپ نیوز ایجنسی نے جمعہ کو رپورٹ دی کہ امریکہ اور جنوبی کوریا اگلے ماہ جنوبی کوریا میں امریکی جوہری طاقت سے چلنے والے طیارہ بردار بحری جہاز کی ممکنہ تعیناتی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
یونہاپ کی رپورٹ کے مطابق اگر اس پر اتفاق ہو گیا تو، طیارہ بردار کیریئر جنوبی کوریا میں لنگر انداز ہو گا اور اتحادیوں کی آئندہ فریڈم شیلڈ مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لے گا۔
بدھ کے روز، امریکہ، جنوبی کوریا، اور جاپانی جنگی جہازوں نے بیلسٹک میزائل کی دفاعی مشق میں حصہ لیا، جو سہ فریقی دفاعی تعاون کا نسبتاً ایک غیر معمولی مظاہرہ ہے اور شمالی کوریا کے زیادہ جارحانہ ہونے کی وجہ سے اب ان مشقوں میں تیزی آئی ہے ۔
امریکہ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ "شمالی کوریا کی طرف سے امریکہ یا اس کے اتحادیوں اور شراکت داروں کے خلاف کوئی بھی جوہری حملہ ناقابل قبول ہے اور اس کے نتیجے میں اس حکومت کا خاتمہ ہو گا۔"
واشنگٹن نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ’’علاقائی جوہری تنازع کو روکنے کے لیے موزوں جوہری قوتوں کی تیاری جاری رکھی جائے گی جس میں خطے میں سٹرٹیجک بمباروں، دوہری صلاحیت کے حامل لڑاکا طیاروں اور جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی بھی شامل ہے۔"
کروز میزائل عام طور پر بیلسٹک میزائلوں سے کم اونچائی پر پرواز کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دوسرے ممالک کے لیے ان کا کھوج لگانا اور ممکنہ طور پر روکنا مشکل ہوتا ہے۔
شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ اس کے کروز میزائل جوہری صلاحیت کے حامل ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس نے اتنے چھوٹے جوہری ہتھیار بنا لیے ہیں جنہیں کروز میزائلوں پر نصب کیا جا سکتا ہے۔
جمعرات کو کروز میزائل کا تجربہ شمالی کوریا کی جانب سے ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کے چند دن بعد ہوا ہے ۔ جو پچھلے سال کے آغاز سے اب تک اس کاآئی سی بی ایم کا نواں تجربہ ہے۔
(ولیم گیلو، وی او اے نیوز)