رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کے میزائل تجربات معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہیں: صدر ٹرمپ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کم جونگ ان اور شمالی کوریا نے گزشتہ کچھ دنوں میں تین میزائل تجربات کیے ہیں۔ یہ میزائل تجربات سنگاپور میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ جب ہم نے ہاتھ ملایا تھا اس وقت کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل زیرِ بحث نہیں آئے تھے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا آٹھ دن میں تین میزائل تجربات کر چکا ہے۔ شمالی کوریا ان تجربات کو جنوبی کوریا کے لیے انتباہ قرار دے چکا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی سنگاپور کے سیاحتی جزیرے سینتوسا میں تاریخی ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے تھے۔

صدر ٹرمپ نے اعلامیے کو 'بہت جامع' قرار دیا تھا۔ اعلامیے میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

رواں برس ویتنام میں بھی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت کم جونگ ان نے کہا تھا کہ ہ وہ اپنے ملک کے جوہری ہتھیار ختم کرنے کے خواہش مند ہیں اور اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ صدر ٹرمپ سے ملنے ویتنام نہ آتے۔

شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات کے حوالے سے امریکہ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین کم جونگ ان میرے اعتماد کو ٹھیس پہنچا کر مایوس نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لیے کم جونگ ان کی قیادت میں اِس کی استعداد کے مطابق کافی کچھ حاصل کرنے کے بہت سے مواقع ہیں۔ اسی طرح بہت کچھ کھونے کے لیے بھی ہے۔ ہو سکتا ہے میں غلط ہوں۔ لیکن مجھے ایسا لگتا ہے۔

کم جونگ ان کی تعریف کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ہے کہ چیئرمین کم اپنے ملک کے لیے ایک عظیم اور خوبصورت وژن رکھتے ہیں۔ میری سربراہی میں صرف امریکہ ہی ہے جو ان کے وژن کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔

شمالی کوریا کے سربراہ کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ وہ درست اقدامات کریں گے کیونکہ وہ بہت ذہین ہیں اور وہ اپنے دوست صدر ٹرمپ کو مایوس نہیں کرنا چاہیں گے۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا نے جمعے کو تیسرا میزائل تجربہ کیا تھا۔ اس سے قبل 25 جولائی کو پہلے دو میزائل تجربات کیے گئے تھے۔ جس کے بعد شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن نے کہا تھا کہ ان کے ملک کے حالیہ میزائل تجربات پڑوسی ملک جنوبی کوریا کے جنگ پسندوں کے لیے ایک انتباہ ہیں۔

شمالی کوریا کے خبر رساں ادارے ’کے سی این اے‘ سے بات کرتے ہوئے کِم جونگ اُن نے کہا تھا کہ جنوبی کوریا امن کی حمایت کا دعویٰ بھی کرتا ہے اور ساتھ ہی اسلحے کی درآمد اور امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ جون 2018 میں کِم جونگ اُن کی صدر ٹرمپ سے پہلی ملاقات میں جنوبی کوریا کے امریکی افواج کی مشترکہ فوجی مشقوں پر بھی گفتگو ہوئی تھی۔

شمالی کوریا نے امریکہ پر وعدہ خلافی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جنوبی کوریا کے ساتھ آئندہ ماہ ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں کی تیاری کر رہا ہے جو وعدہ توڑنے کے مترادف ہے۔

شمالی کوریا نے تنبیہ کی تھی کہ اگر ایسے اقدامات نہ روکے گئے تو وہ اپنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی لانچنگ پر دوبارہ کام شروع کر دے گا۔

XS
SM
MD
LG