شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ اُنہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودہ مدت کے اختتام تک یعنی 2021 کے اوائل تک اپنے جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تاہم، امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کا کہنا ہے کہ ’’اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘‘۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ وزیر خارجہ پومپیو کو شمالی کوریا کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا جس کے بعد شمالی کوریا کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے سلسلے میں جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔
تاہم، صدر ٹرمپ نے آج جمعرات کو ایک ٹویٹ میں شمالی کوریا کے لیڈر کی طرف سے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے اُن پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے کم جونگ اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک مل کر شمالی کوریا کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کا مقصد حاصل کر لیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اپنے دورہ بھارت کے دوران شمالی کوریا کی طرف سے گزشتہ جون سے اب تک کوئی جوہری تجربہ نہ کرنے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا دنیا کا واحد ملک ہے جس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا جوہری پروگرام ختم کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے لیڈر کم نے جون میں سنگاپور میں ہونے والی سربراہ ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ سے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کرنے کے سلسلے میں امریکہ شمالی کوریا کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھے گا۔
صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پومپیو کے یہ بیان شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے اس اعلان کے بعد آئے ہیں کہ دونوں کوریاؤں کے درمیان تیسری سربراہ ملاقات 18 سے 20 ستمبر کے درمیان پیونگ ینگ میں ہو گی۔
اس کا اعلان آج جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن کے قومی سلامتی کے مشیر نے سئول میں کیا۔ مشیر نے کہا کہ جنوبی کوریا کے صدر اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن سربراہ ملاقات کے دوران جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے سلسلے میں اقدامات پر بات کریں گے۔
جنوبی کوریا کے قومی سلامتی کے مشیر نے گزشتہ روز شمالی کوریا کا دورہ کیا تھا اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے ایک خط شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کو پہنچایا تھا جس کے جواب میں کم جونگ اُن نے کہا کہ اُن کا امریکی صدر ٹرمپ پر اعتماد غیر متزلزل ہے اور وہ صدر ٹرمپ کی مدت پوری ہونے سے پہلے نہ صرف جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کا مقصد حاصل کر لیں گے بلکہ واشنگٹن اور پیونگ ینگ کے درمیان ہر قسم کے اختلافات بھی ختم کر لیں گے۔
اس سے قبل دونوں کوریاؤں کی دو سربراہ ملاقاتیں سرحدی علاقے میں واقع پن مون جون کے غیر فوجی مقام پر منعقد ہو چکی ہیں۔