شمالی کوریا نے بدھ کو اچانک اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو دی گئی دورے کی دعوت واپس لے لی۔
بان کی مون کا کہنا تھا کہ "آخری لمحے میں کی جانے والی اس تبدیلی کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی"، اور ان کے بقول یہ فیصلہ "انتہائی افسوسناک" ہے۔
اقوام متحدہ کے چیف نے جمعرات کو غیر مسلح زون میں واقع صنعتی پارک کا دورہ کرنا تھا۔
کائیسونگ صنعتی کمپلیکس میں بان کے طے شدہ دورے سے گزشتہ دو دہائیوں میں اقوام متحدہ کے کسی بھی سیکرٹری جنرل کا شمالی کوریا کا یہ پہلا دورہ ہونا تھا۔
بطرس بطرس غالی عالمی 1993ء میں یہاں کا دورہ کرنے والے عالمی تنظیم کے آخری سربراہ تھے۔
منگل کو اس دورے کا اعلان کرتے ہوئے بان نے صنعتی پارک کو دونوں کوریائی ملکوں کے لیے "کامیاب مثال" دیا تھا۔
"میں بین الاکوریائی تعلقات کو بہتر بنانے اور جزیرہ نما کوریا میں مصالحت و استحکام کے لیے جو کچھ بھی درکار ہے وہ کرنے پر اپنی آمادگی کا اعادہ کرتا ہوں۔"
کائیسونگ کے دورے کے موقع پر شمالی کوریا کے کارکنوں اورجنوبی کوریا کی کاروباری شخصیات سے بان کی مون کی ملاقات متوقع تھی۔
اس پارک میں شمالی کوریا کے 53000 کارکن جنوبی کوریا کی 120 فیکٹریوں میں کام کرتے ہیں۔
2004ء میں قائم کیا گیا یہ صنعتی پارک دونوں کوریائی ممالک کے مابین تعاون کے معدودے چند شعبوں میں شامل ہے۔ یہ دونوں ملک 1950ء کی کوریائی جنگ کے بعد سے اب بھی تکنیکی اعتبار سے حالت جنگ میں ہیں۔