شمالی کوریا نے 12 دن میں چوتھا میزائل تجربہ کرتے ہوئے مزید تجربات کی دھمکی دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق جنوبی کوریا کے جائنٹ چیفس نے شمالی کوریا کے چوتھے میزائل تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے شمالی صوبے وانگ ہائی سے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
گزشتہ 12 روز کے دوران شمالی کوریا کا یہ چوتھا میزائل تجربہ ہے۔
جنوبی کوریا کے حکام نے بتایا ہے کہ منگل کو جس میزائل کا تجربہ کیا گیا وہ 450 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے جب کہ اس نے 37 کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کی۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا نے یہ تجربات ایسے وقت کیے ہیں جب ایک روز قبل ہی جنوبی کوریا اور امریکہ نے مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔
دونوں ممالک نے کمپیوٹر سیمولیٹر کے ذریعے حالتِ جنگ کے دوران فوج کی استعداد کا جائزہ لینے کی مشق کی۔
شمالی کوریا، امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقوں کی مخالفت کرتا رہا ہے اور ان فوجی مشقوں کو واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان معاہدے کی خلاف ورزی قرار دے چکا ہے۔
شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ یہ واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی خلاف ورزی نہیں ہیں کیوں کہ ان کے بقول شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان سے گزشتہ سال کی ملاقات میں کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل تجربات پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔
دوسری جانب تجزیہ کار ان تجربات کو جنوبی کوریا اور خطے میں امریکی مفادات کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
منگل کو اپنے چوتھے میزائل تجربے کے بعد شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کا حامی ہے اور رواں سال کے آخر تک امریکہ کے جانب سے شمالی کوریا پر عائد پابندیوں میں نرمی اور شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر سیاسی دباؤ کے خاتمے کا انتظار کرے گا۔
شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر واشنگٹن اور سول نے شمالی کوریا کی وارننگ کو نظر انداز کیا تو ہم انہیں اس کی بھاری قیمت چکانے پر مجبور کر دیں گے۔
جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں کا باقاعدہ آغاز 11 اگست سے ہو رہا ہے۔ مشقوں کے خلاف شمالی کوریا کے حالیہ بیانات اور اقدامات کے بعد امریکہ نے کہا ہے کہ وہ صورتِ حال کا جائزہ لے رہا ہے۔
امریکہ کی ویزہ پابندیاں
دوسری جانب پیر کو امریکی حکومت نے گزشتہ آٹھ سال میں شمالی کوریا کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کے امریکہ میں ویزہ فری داخلے پر پابندی کا اطلاق کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ 38 ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں بغیر ویزہ 90 روز کے قیام کی اجازت دیتا ہے جن میں جنوبی کوریا بھی شامل ہے۔
’ویزہ ویور پروگرام‘ (وی ڈبلیو پی) کے تحت ان 38 ممالک کے شہریوں کو امریکہ کا ویزہ لینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
لیکن اب امریکہ نے ان ملکوں کے ایسے شہریوں کے امریکہ میں بغیر ویزہ داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جو گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران شمالی کوریا گئے ہوں۔
اس پابندی کا اطلاق شمالی کوریا کے علاوہ مشرقِ وسطیٰ کے سات ممالک کا دورہ کرنے والوں پر بھی ہو گا۔