ناروے کی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ وہ 15 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکال رہا ہے، اس نے الزام لگایا کہ ان پر اوسلو میں روسی سفارت خانے میں کام کے دوران جاسوسی کا شبہ تھا۔
وزیر خارجہ انیکن ہویٹفلڈٹ نے کہا کہ یہ اقدام ،ناروے میں روسی انٹیلی جنس سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے اور اس کے دائرہ کار کو کم کرنے کے لیے ہے اور اس طرح ہم اپنے قومی مفادات کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
ہویٹفلڈٹ نے اعلان کیا کہ روسی ناپسندیدہ شخصیات کو فوری طور پر ناروے چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم ناروے کے ویزے کے لیے درخواست دینے والے انٹیلی جنس افسران کو ویزا نہیں دیں گے ۔
ناروے کی حکومت نے کہا کہ بے دخل کیے گئے سفارت کاروں کی سرگرمیاں،ان کی سفارتی حیثیت کے مطابق نہیں تھیں۔
وزیر خارجہ نے پر زور انداز میں کہا کہ اوسلو ،روس کے ساتھ معمول کے سفارتی تعلقات چاہتا ہے، اور ناروے میں روسی سفارت کاروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
روس کی خبر رساں ایجنسیوں تاس اور نوواسطی نے روس کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ ماسکو ناروے کی کارروائی کا جواب اسی طریقے سے دے گا۔
ایک سال قبل ناروے نے تین روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا تھا جن کی شناخت انٹیلی جنس افسران کے طور پر کی گئی تھی۔
ایک شخص جسے ناروے کی پولیس سیکیورٹی سروس نے گزشتہ سال گرفتار کیا تھا، مبینہ طور پر جھوٹا نام اور شناخت استعمال کر رہا تھا جب کہ وہ حقیقت میں روس کی انٹیلی جنس سروسز میں سے ایک کے لیے کام کرتا تھا ۔
خبر کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا