رسائی کے لنکس

صدر اوباما کی جانب سے 3.77 ٹریلین ڈالر کا مجوزہ بجٹ


مجوزہ بجٹ پلان میں موجود کٹوتیوں اور نئےمحصولات کی مد میں اگلے دس برسوں میں تقریبا دو ٹریلین تک خسارہ کم کرنا ممکن ہو سکے گا۔ اس بجٹ میں ان امراء پر جن کی سالانہ آمدن دس لاکھ ڈالر یا اس سے زائد ہے، کم سے کم تیس فیصد ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔

صدر باراک اوباما نے 2014ء کے لیے 3.77 ٹریلین ڈالر کا بجٹ تجویز کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’ یہ مالیاتی طور پر ایک جامع تفصیلی منصوبہ ہے جو متوسط طبقے کے لیے روزگار اور نئے مواقع پیدا کرے گا۔‘‘

وائیٹ ہاؤس میں اپنے خطاب میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں سوشل سیکورٹی کے فوائد سے متعلق سوچ کو بدلا جائے گا جبکہ بڑی کمپنیوں اور امراء کے لیے ٹیکس بڑھا دئیے جائیں گے۔ صدر اوباما کے الفاظ، ’’اگر ہم خسارے کو کم کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں تو پھر یہ اصلاحات ہمارے ٹیکس کے نظام کو بہتر اور مزید شفاف بنانے کے لیے ضروری ہیں تاکہ بڑی بڑی کمپنیاں اور امراء اس نظام میں موجود سقم کا فائدہ نہ اٹھا سکیں اور ٹیکسوں کی مد میں وہ چھوٹ نہ حاصل کر سکیں جو عام امریکیوں کو حاصل نہیں۔‘‘

صدر اوباما نے یہ بھی تسلیم کیا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں اس بجٹ کے کچھ حصے ’مصلحت پسندی‘ پر مبنی ہیں نہ کہ بہترین حکمت ِ عملی پر۔ ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس دونوں پارٹیوں کے اراکین اس بجٹ سے مطمئن نہیں دکھائی دیتے۔

مجوزہ بجٹ پلان میں موجود کٹوتیوں اور نئےمحصولات کی مد میں اگلے دس برسوں میں تقریبا دو ٹریلین تک خسارہ کم کرنا ممکن ہو سکے گا۔ اس بجٹ میں ان امراء پر جن کی سالانہ آمدن دس لاکھ ڈالر یا اس سے زائد ہے، کم سے کم تیس فیصد ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔

ریپبلکنز اس برس کے آغاز میں ڈیموکریٹس کے ساتھ امراء پر ٹیکس بڑھانے پر متفق ہونے کے بعد حکومتی محصولات میں اضافے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

صدر اوباما مجوزہ بجٹ پلان کے بارے میں بدھ کی شب وائیٹ ہاؤس میں ایک عشائیے میں ریپبلکنز قانون سازوں سے تفصیلی گفتگو کریں گے۔
XS
SM
MD
LG