امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ معمر قذافی نے قیادت کا حق کھو دیا ہے اور اُنھیں اب اقتدار چھوڑ دینا چاہیئے۔
مسٹر اوباما نے یہ بات جمعرات کے دِن وائٹ ہاؤس میں میکسیکو کے صدر فلپ کالڈرون کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہی۔
صدر اوباما نے کہا کہ اُنھوں نے امریکی ایجنسیوں کواحکامات جاری کر دیے ہیں کہ وہ لیبیا کے خلاف ہرطرح کےاقدام کرنےکےامکانات کا جائزہ لیں۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ خطے سےمتاثرین کےانخلا کے لیے فوج کے طیارے کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے۔
صدر کالڈرون نے لیبیا میں شہریوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ شہریوں کا خون بہایا جائے اور ظلم کرنے والوں کو سزا بھی نہ ملے۔
دریں اثنا، عالمی ادارے لیبیا کے بحران کےحوالے سےتیزی سے اقدام کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی عدالت انصاف کے استغاثہ کے وکیل لوئی مورینو اکمپو نے مسٹر قذافی، اُن کے کلیدی مشیروں اور کچھ بیٹوں کے خلاف تفتیش کا اعلان کردیا ہے۔ اُنھوں نے جمعرات کو کہا کہ حکومت مخالف احتجاجیوں کے خلاف تشدد کی کارروائی کرنے پر وہ لیبیا کے خلاف نوع ِانسانی کے خلاف جرائم کے الزامات کی چھان بین کریں گے۔
یورپی یونین کی پالیسی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے جمعرات کو کہا کہ 10مارچ سےبلاک کے وزرائے خارجہ لیبیا پر شروع ہونے والے اجلاسوں میں شرکت کے لیے برسلز پہنچیں گے۔
نیٹو کے سربراہ ایندرز فوگ راسموسن نے جمعرات کو کہا کہ اتحاد کا لیبیا میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم ہر قسم کے نتائج سے نبردآزما ہونے کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔