رسائی کے لنکس

امریکی اعلیٰ تعلیم کبھی اتنی گراں نہ تھی: اوباما


اُنھوں نے کہا کہ وہ ’اہم نئی اصلاحات‘ تجویز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن کا مقصد کالج کی تعلیم کو قابلِ برداشت بنانا ہے، تاکہ لوگ تعلیم مکمل کر سکیں

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم ’کبھی اتنی اہم نہیں تھی‘، لیکن ساتھ ہی، ’یہ کبھی اس قدر مہنگی بھی نہیں تھی‘۔

مسٹر اوباما نے یہ بات اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں کہی۔

اُنھوں نے کہا کہ وہ ’اہم نئی اصلاحات‘ تجویز کرنے والے ہیں، جن کا مقصد کالج کی تعلیم کو قابلِ برداشت بنانا ہے، تاکہ لوگ اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔


صدر اوباما نے کہا کہ اِن اصلاحات میں یہ تجویز بھی شامل ہوگی کہ امریکی اپنے ’اسٹوڈنٹ لون‘ کی ادائگی کے سلسلے میں اپنی تنخواہ کا 10فی صد ماہوار قسط مقرر کروا سکیں۔

اُنھوں نے کہا کہ اس وقت گریجوئیشن کرنے والا ہر طالب علم
26000 ڈالر سے زیادہ قرضے کے بوجھ میں ڈوبا ہوا ہے۔

مسٹر اوباما نے کہا کہ یہ اصلاحات سارے لوگوں میں اُتنی مقبول نہیں ہو ہائیں گی، تاہم ہم اس وقت جس ڈگر پر چل پڑے ہیں وہ جاری رہنے کے قابل نہیں۔

ریاست انڈیانا کے گورنر، مائیک پینس نے ریپبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں ’افرڈ ایبل کیئر ایکٹ‘ پر عمل درآمد پر، جسے ’اوباما کیئر‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کا مذاق اُڑایا، جس کے تحت لاکھوں امریکیوں کو کم خرچ صحت انشورنس کی سہولیت میسر آئے گی۔

پینس نے کہا کہ صحت عامہ کا نیا قانون معیشت پر بوجھ بنے گا، جس سے ، اُن کے بقول، روزگار کے مواقع کم ہو جائیں گے، جس کی وجہ سے بہت سے خاندانوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔
XS
SM
MD
LG