امریکہ کے صدر براک اوباما نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ ملازمتوں کے نئے مواقع فراہم کرنے سے متعلق ان کا پیش کردہ منصوبہ رواں ماہ کے اختتام تک منظور کرلے۔
پیر کو کابینہ کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے انتظامی طور پر روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ان کے بقول اس کے باوجود کانگریس کو ان کے پیش کردہ 447 ارب ڈالرز مالیت کے منصوبے کی منظوری دینا ہوگی۔
صدر اوباما نے کہا کہ منصوبے کی جلد منظوری یقینی بنانے کے لیے وہ کانگریس کے رہنمائوں سے ملاقات کریں گے۔
صدر اوباما کے پیش کردہ منصوبے میں ملک کی شاہراہوں اور اسکولوں کی مرمت کے ذریعے تعمیراتی شعبہ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور تنخواہ دار طبقہ پر عائد ٹیکسوں میں رعایت کی تجاویز شامل ہیں۔
ایوانِ نمائندگان میں اکثریت کے حامل ری پبلکن قانون سازوں کا موقف ہے کہ انہیں منصوبے کے بعض حصوں سے اتفاق ہے لیکن وہ اس پورے منصوبے کو من و عن ایک مکمل قانون کی شکل میں منظور نہیں کریں گے۔
کابینہ سے اپنے خطاب میں ڈیموکریٹ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ری پبلکن رہنمائوں کو منصوبے کے ان حصوں کو واضح طور پر بیان کرنا چاہیے جو انہیں ناپسند ہیں۔
واضح رہے کہ صدر اوباما کو چار سالہ مدتِ صدارت کے لیے 2012ء میں دوبارہ انتخاب کا مرحلہ درپیش ہے ۔ صدر نے گزشتہ ماہ امریکہ کے کئی شہروں میں انتخابی مہم کی طرز کی تقریبات میں شرکت کی اور قانون سازوں پر مجوزہ منصوبہ منظور کرنے پہ زور دیا۔
امریکی معیشت کی ترقی کی رفتار ان دنوں ٹہرائو کی حد تک سست ہوگئی ہے جبکہ ملک میں بے روزگاری کی شرح مسلسل دو برسوں سے 9 فی صد یا اس سے بلند چلی آرہی ہے جس کا مطلب ہے کہ امریکہ میں لگ بھگ ایک کروڑ چالیس لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔
ایسے افراد کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے جو جزوقتی یا اپنی اہلیت سے کم تر درجے کی ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔