امریکی صدر براک اوباما لاطینی امریکہ کے سہ ملکی دورہ کے آخری مرحلے میں ایل سلواڈور پہنچے ہیں جہاں وہ اپنے ہم منصب موریشیو فیونز سے امیگریشن اور اسمگلنگ کی روک تھام سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کرینگے۔
صدر اوباما کے ہمراہ خاتونِ اول مشیل اوباما اور وفد کے دیگر ارکان بھی ہیں جو چلی کا دورہ مکمل کرکے منگل کے روز ایل سلواڈور پہنچے ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے کہ صدر اوباما اور ان کے سیلواڈورن ہم منصب ایل سلواڈور کو درپیش دو اہم مسائل – سیکیورٹی اور معاشی بدحالی- پر گفتگو کرینگے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ایل سلواڈور کی معاشی ترقی کی شرح انتہائی کم ہے جبکہ ایل سلواڈور کے قانونی اور غیر قانونی تارکینِ وطن کی ایک بڑی تعداد امریکہ میں مقیم ہے۔
اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سلواڈورین حکومت کے ساتھ معیشت کی بہتری اور سیکیورٹی کے معاملات پر تعاون کی خواہاں ہے۔صدر اوباما اپنے دورے کے دوران صدارتی محل میں اپنے اعزاز میں دیے گئے ایک عشائیہ میں بھی شرکت کرینگے۔