رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ صدارتی انتخاب میں ری پبلکن کے ممکنہ امیدوار مٹ رومنی کے مقابلے پر امریکہ کے صدر براک اوباما کی عوامی مقبولیت میں پہلی بار اضافہ ہواہے۔
واضح رہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ صدر اوباما کے مقابلے پر ری پبلکن جماعت کی نامزدگی کے حصول کے لیے کل چار امیدواران میدان میں ہیں جن میں مٹ رومنی کو سبقت حاصل ہے۔
'اے بی سی نیوز' اور 'واشنگٹن پوسٹ' کی جانب سے کرائے گئے مشترکہ جائزے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ صورتِ حال میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں صدر اوباما کی فتح کا تناسب 43 کے مقابلے میں 52 فی صد ہوگا۔
بالغ رائے دہی کی بنیاد پر ایک ہزار افراد کی آراء پر مشتمل گزشتہ ہفتے کیے گئے جائزے کے مطابق 50 فی صد رائے دہندگان روزگار کی صورتِ حال سے متعلق صدر اوباما کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور انہیں دوسری مدت کے لیے صدر بننے کا حق دار سمجھتے ہیں۔
گزشتہ روز ایک ٹی وی انٹریو کے دوران میں صدر اوباما نے امریکہ میں ملازمتوں کی صورتِ حال میں بہتری سے متعلق حالیہ اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خود کا دوبارہ صدر منتخب کیے جانے کا مستحق سمجھتے ہیں۔
'این بی سی' کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں صدر نے کہا تھا کہ موجودہ امریکی معیشت کی صورتِ حال اس سے بہتر ہے جو تین برس قبل ان کے صدر منتخب ہونے کے وقت معیشت کو درپیش تھی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان کا "کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے"۔
لیکن ری پبلکن رہنمائوں کا کہنا ہے کہ صدر اوباما کی معاشی پالیسیوں غیر موثر ثابت ہوئی ہیں اور امریکی معیشت کی بحالی کی صورتِ حال بہت بہتر نہیں۔