رسائی کے لنکس

امریکہ اور سعودی عرب مثالی دوست ہیں، صدر اوباما


سعودی وفد کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ اور سعودی عرب "اس مشکل وقت میں بھی" اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان گزشتہ سات دہائیوں سے "غیر معمولی دوستی" کا رشتہ قائم ہے جسے دونوں ملک مزید مضبوط بنانے پر یکسو ہیں۔

صدر اوباما نے یہ بیان بدھ کو وہائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف اور نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔

دونوں سعودی شہزادے چھ ملکی 'خلیج تعاون کونسل' اور امریکہ کے مشترکہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے واشنگٹن پہنچے ہیں۔

دو روزہ سربراہی اجلاس کا باقاعدہ آغاز بدھ کو وہائٹ ہاؤس میں صدر اوباما کی جانب سے مندوبین کو دیے جانے والے عشائیے سے ہوگا جس کے بعد صدر اوباما اور عرب سربراہان جمعرات کو کیمپ ڈیوڈ کے تفریحی مقام جائیں گے جہاں ان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ پورا دن جاری رہے گا۔

سعودی عرب کے حکمران شاہ سلمان نے رواں ہفتے سربراہی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی تھی جسے کئی تجزیہ کاروں اور ذرائع ابلاغ نے اوباما انتظامیہ کے ایک دھچکا اور سبکی کا سبب قرار دیا تھا۔

خلیج تعاون کونسل کے چھ ملکوں میں سے صرف قطر اور کویت کے امرا صدر اوباما کی دعوت پر سربراہی اجلاس میں شریک ہورہے ہیں جب کہ بحرین، عمان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی حکومتوں نے اعلیٰ عہدیداران کو اجلاس میں اپنی نمائندگی کے لیے بھیجا ہے۔

اس اجلاس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر تہران اور واشنگٹن کے درمیان مجوزہ معاہدے پر خلیجی ممالک کو اعتماد میں لینا ہے جو خطے میں ایران کے روایتی حریف ہیں۔

وہائٹ ہاؤس کے 'اوول آفس' میں سعودی وفد کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ اور سعودی عرب "اس مشکل وقت میں بھی" اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات میں یمن کی صورتِ حال بھی زیرِ بحث آئی ہے اور وہاں نافذ ہونے والی عارضی جنگ بندی کو موثر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں کا اہم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی سے متعلق بات چیت نہ صرف خطے کے استحکام بلکہ امریکی عوام کو محفوظ بنانے کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا کہ انہوں نے صدر اوباما کو شاہ سلمان کا پیغام پہنچایا ہے جس میں سعودی فرمانروا نے کہا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی اور اسٹریٹجک تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

شہزادہ محمد نے صدر اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم مشکل حالات پر قابو پانے خطے میں امن اور استحکام لانے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں"۔

XS
SM
MD
LG