مشہور بالی وڈ فلم ’نام‘ کے گیت ’چٹھی آئی ہے‘ سے شہرت پانے والے معروف غزل گائیک پنکج ادھاس 72 سال کی عمر میں ممبئی میں انتقال کرگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پنکج ادھاس طویل عرصے سے بیمار تھے اور چند ماہ قبل ان میں کینسر کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔ ان کی موت کی تصدیق ان کی بیٹی نایاب ادھاس نے انسٹاگرام کے ذریعے کی۔
پنکچ ادھاس کا شمار بھارت کے ان غزل گائیکوں میں ہوتا تھا جنہوں نے اپنے کریئر کا آغاز نجی محفلوں سے کیا تھا لیکن بعد میں انہیں ان کے گائے ہوئے گیت فلموں کا حصہ بھی بنے۔
سن 1980 اور نوے کی دہائی میں ان کے کئی گیت مقبول ہوئے اور ان کے کئی میوزک البمز کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی بھی ملی۔
پنکج ادھاس 17 مئی 1951 کو بھارت کی ریاست گجرات کے شہر جیت پور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے خاندان کے لوگ فنِ موسیقی سے وابستہ تھے اور انہوں نے بڑے بھائی منہر ادھاس کے ساتھ اسٹیج پر گائیکی کا آغاز کیا۔ تاہم آگے جاکر پنکج ادھاس اپنے تمام بھائیوں میں سب سے زیادہ نام کمانے والے گلوکار بنے۔
سن 1980 میں پنکچ ادھاس کا پہلا میوزک البم آہٹ ریلیز ہوا تھا جس نے ملک گیر شہرت حاصل کی۔ اس کے بعد ان کے کئی اور میوزک البم منظرعام پر آئے جن میں مکرر، ترنم، نایاب اور آفرین قابل ذکر تھے۔
سن 1984 میں انہیں نے لندن کے مشہور رائل البرٹ ہال میں بھی پرفارم کرنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا لیکن انھیں سب سے زیادہ شہرت 1986 میں ریلیز ہونے والی فلم ’نام‘ کے گیت ’چٹھی آئی ہے‘ سے ملی۔ فلم میں بھی یہ گیت پنکج ادھاس ہی پر فلمایا گیا تھا۔
ہندی اور اردو سمجھنے والے ایسے لوگوں میں اس گیت کو سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی جو روزگار کے لیے پردیس جا بستے ہیں۔
فلم کی کہانی میں اس کو ایک ایسے موقع پر استعمال کیا گیا تھا جب مرکزی کردارادا کرنے والے اداکار سنجے دت کو ملک کی یاد ستاتی ہے اور اس گیت کو سن کر وہ آب دیدہ ہوجاتے ہیں۔
ان کے مشہور فلمی نغموں میں ’چٹھی آئی ہے‘ کے ساتھ ساتھ فلم ’دیاوان‘ کا گیت ’آج پھر تم پہ پیار آیا ہے‘، فلم ساجن کا نغمہ ’جیئں تو جیئں کیسے‘، اور ’بازی گر‘ کا گیت ’چھپانا بھی نہیں آتا‘ شامل ہیں۔
پنکچ ادھاس کو ان کے فلمی گیتوں کے ساتھ ساتھ ایسی غزلوں کی وجہ سے بھی جانا جاتا تھا جن میں شراب نوشی کا تذکرہ بڑے رومانوی انداز میں کیا گیا ہو۔ ’پھر ہاتھ میں شراب ہے‘ ان کی گائی ہوئی غزلوں میں پیار، محبت اور ٹوٹے ہوئے دلوں کی صدا شامل ہونے کی وجہ سے بھی انہیں مقبولیت حاصل ہوئی۔
بھارت اور پاکستان سمیت دنیا کے دیگر خطوں میں پنکچ ادھاس کے گائے ہوئے گیتوں کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی جب کہ بھارت میں سرکاری سطح پر بھی ان کے فن کا اعتراف کیا گیا۔
سال 2004 میں انہیں بھارتی حکومت نے پدماشری کے اعزاز سے بھی نوازا تھا جب کہ انہیں متعدد مرتبہ بہترین گلوکار کے کئی ایوارڈز کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔
فورم