رسائی کے لنکس

آپ کی صحت: صفائی اچھی عادت ہے لیکن یہ بیماری کی بھی شکل اختیار کرسکتی ہے


آپ کی صحت: صفائی اچھی عادت ہے لیکن یہ بیماری کی بھی شکل اختیار کرسکتی ہے
آپ کی صحت: صفائی اچھی عادت ہے لیکن یہ بیماری کی بھی شکل اختیار کرسکتی ہے

صفائی ایک اچھی عادت ہے، لیکن یہ بیماری کی شکل بھی اختیار کرسکتی ہے۔ صاف ستھرا رہنا بہت اچھی بات ہے۔ انفلوائنزا سے بچاؤ کے لیے ڈاکٹر بار بار تاکید کرتے ہیں کہ مؤثر طریقے سے ہاتھ دھوئے جائیں۔

لیکن، بغیر کسی سبب کے بار بار ہاتھ دھونا ایک ’ڈِس آرڈر‘ یعنی بیماری ہے جِس کا شکار سینکڑوں یا ہزاروں نہیں لاکھوں افراد ہیں اور جسے Obsessive Compulsive Disorderکہتے ہیں۔

مثال کے طور پر کئی ایک ایسے افراد ہوتے ہیں جو جراثیم سے بے انتہا خوف زدہ ہوتے ہیں۔ اِس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ بار بار ہاتھ دھوتے ہیں اور وہ بھی بڑی تفصیل سے، یعنی ایک ایک انگلی اور ایک ایک ناخن اور وہ بھی دِن میں درجنوں بار۔ اور اگر اُنھیں ایسا لگے کہ اُنھوں نے اپنے ہاتھ دھونے کے عمل میں معمولی سے کوتاہی کردی ہے تو وہ پورے عمل کو نئے سرے سے شروع کرتے ہیں۔

عملی زندگی میں اگر کوئی شخص درجنوں بار ہاتھ دھونے پر ہر دفعہ 15سے 20منٹ صرف کرتا ہو تو اُس کی پوری زندگی تو ہاتھ دھونے میں ہی گزر جائے گی!

22برس کی ’میری ‘کی مثال لیجئے۔ میری کو لگتا تھا کہ وہ اپنے جراثیم سے دوسروں کو بیمار کر سکتی ہیں۔ اُن کو یہ خیال تھا کہ شاید پوری دنیا میں وہ واحد ایسی ہستی ہیں جِنھیں اِس طرح کی بیماری لاحق ہے۔ لیکن، جب اُنھوں نے با الآخر ایک سائکیاٹرسٹ سے بات کی تو اُنھیں پتا چلا کہ وہ اکیلی نہیں، ایسے لوگ تو ہزاروں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ہیں۔

ایک ماہر کے مطابق، یہإ ں امریکہ میں ہر 50میں سے ایک شخص کسی نہ کسی نوعیت Compulsive Disorder کے رویے کا شکار ہے جِس میں دروازے بند کرنا، پھر یہ سوچنا کہ شاید صحیح طور پر بند نہیں ہوا، پھر دوبارہ کھول کر بند کرنا اور اِسی طرح بار بار ایسا کرنا، تالوں کو بار بار چیک کرنا، بار بار چیزوں کی گنتی کرنا یا پھر چیزوں کی خریداری کا ایسا جنون ہونا جِس سے کمرہ چھت تک بھر جائے۔

اِس بیماری کا علاج موجود ہے۔اِس میں دواؤں کے علاوہ رویہ تبدیل کرنے کی تھیراپی بھی شامل ہے، اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مرض کا مجرب علاج موجود ہے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG