ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ نے پیر کو وزارت برائے انٹیلی جنس کے حوالے سے کہا ہے کہ تہران اور دیگر شہروں کو نشانہ بنانے کے ایک ’’سب سے بڑے دہشت گرد منصوبے‘‘ کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
ایک بیان میں وزارت برائے انٹیلی جنس نے کہا کہ اس نے آنے والے دنوں میں ایک ’’تکفیری‘‘ دہشت گرد گروہ کی طرف سے متعدد بم حملے کرنے کے منصوبے کو ناکام بنایا گیا۔
’’تکفیری‘‘ کی اصطلاح ایسے افراد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو دوسروں کو ’’کافر‘‘ قرار دیتے ہیں۔
بیان میں قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’اسلام مخالف دہشت گرد تکفیری گروہوں کی طرف سے ملک میں متعدد جگہوں پر آنے والے دنوں میں کئی بم حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا اور کچھ بموں اور دھماکہ خیز مواد کی بڑی مقدار کو قبضے میں لے لیا گیا۔‘‘
سرکاری ٹی وی کے مطابق متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور ان سے اس منصوبے سے متعلق پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
شمخانی نے کہا کہ یہ حملے رمضان کے دوران کیے جانے تھے۔
شیعہ ملک ایران شام اور عراق دونوں ممالک کی حکومتوں کی داعش سے جنگ میں مدد کر رہا ہے۔
اس نے ملک میں ممکنہ شدت پسند حملے کے بارے میں خبردار کیا ہے جہاں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اب تک عموماً ایسے حملے دیکھنے میں نہیں آئے۔