اومان کے سلطان قابوس نے دو ہفتوں کے اندراپنی کابینہ میں تیسری بار ردوبدل کا اعلان کیا ہے، تاکہ سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے حکومت مخالف احتجاجیوں کو خوش کیا جائے اور حکومت کی بدعنوانی کاخاتمہ لایا جاسکے۔
سلطان نے پیر کو متعدد وزارتوں کے نئے سربراہوں کا اعلان کیا جس میں داخلہ اور کاروبارکے قلمدان شامل ہیں۔
ایک ہفتہ قبل سلطان قابوس اپنی کابینہ میں نہ صرف تبدیلیا ں لائے چکے ہیں، بلکہ شاہی عدالت میں ایک نئے وزیر اور شاہی دفتر کے لیے نئے وزیر کی تعناتی کر چکے ہیں۔
اومان کے لیڈرنے روزگار کے 50000 حکومتی مواقع پیدا کرنے، حکومت کی نئی مشاورتی کمیٹی تشکیل دینےاور بے روزگاروں کے لیے فوائد کا بہتر پیکیج جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں، تاکہ احتجاجوں کی صورت میں سامنے آنے والے عوامی غصے کا تدارک کیا جاسکے۔
فروری کے اواخر سے ملک کے طول و ارض میں متعددمظاہرے ہوئے ہیں اور دھرنے دیے جا چکے ہیں۔ چند احتجاجی مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں واقع ہوئیں۔ حکومتِ اومان نے بتایا ہے کہ بے چینی کے دوران مظاہرہ کرنے والا ایک شخص ہلاک ہوا۔ تاہم اخباری اطلاعات میں غیر سرکاری حوالوں سے بتایا گیا ہے کہ اِس سے زیادہ ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں۔
مظاہرین سلطان قابوس کی معطلی، اصلاحات جاری کرنے اور حکومتی بدعنوانی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں ۔ ملک بھر میں اومانی لیڈر کی حمایت میں متعدد مظاہرے بھی نکل چکے ہیں۔
دریں اثنا، سرکاری ’اومان ایئرویز‘ کے 200کے قریب ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاج کیا ہے۔