رسائی کے لنکس

آپریشن ’ضرب عضب‘ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے: جنرل راحیل شریف


Singapore's Prime Minister Lee Hsien Loong uses his cell phone to photograph a young girl as other guests watch during a state arrival ceremony on the South Lawn of the White House in Washington.
Singapore's Prime Minister Lee Hsien Loong uses his cell phone to photograph a young girl as other guests watch during a state arrival ceremony on the South Lawn of the White House in Washington.

شمالی وزیرستان میں جون 2014 سے جاری فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک دو ہزار دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ اس دوران دو سو فوجی ہلاک اور آٹھ سو زخمی ہوئے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہر طرح کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی "پسندیدہ" نہیں ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

جنرل راحیل شریف نے یہ بات اپنے دورہ برطانیہ کے دوران کہی۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا کہ حال ہی میں متعارف کرایا گیا انسداد دہشت گردی کا قومی لائحہ عمل انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کا ایک جامع منصوبہ ہے جس پر حکومت کے تعاون سے مکمل عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر طالبان جنگجوؤں کے حملے میں 134 بچوں سمیت 150 افراد کی ہلاکت کے بعد حکومت نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے قومی لائحہ عمل کی منظوری دی تھی۔

جب کہ اس سلسلے میں پارلیمان نے متفقہ طور پر اکیسویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل بھی منظور کیا، جس کے تحت دہشت گردوں کے خلاف مقدمات چلانے کے لیے فوجی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں۔

اُدھر پاکستانی فوجی کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جون 2014 سے جاری فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک دو ہزار دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ اس دوران دو سو فوجی ہلاک اور آٹھ سو زخمی ہوئے۔

دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی قیادت میں ہونے والے ایک اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق تمام متعلقہ اداروں کو یہ ہدایات جاری کر دی گئیں کہ ایسی تمام کالعدم تنظیموں، غیر سرکاری اداروں یا افراد کے بینک اکاؤنٹ اور رقوم کی ترسیلات بند کر دی جائیں، جن کا تعلق دہشت گردوں یا اُن کی سرگرمیوں سے ہو۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے کہا گیا کہ وہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیش اتھارٹی، انٹیلی جنس ادروں اور نگرانی کے متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کر کے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر ایسی تمام ویب سائٹس اور مواد کو بند کرائیں جس کا تعلق دہشت گردی سے ہو۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف ایک بھرپور اور فیصلہ کن کارروائی جاری ہے جو کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔​

XS
SM
MD
LG