پاکستان اور بھارت نے دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے ’اعتماد کے فقدان‘ کو دور کرنے کی کوشش پر اتفاق کیا ہے۔
مالدیپ میں منعقد ہونے والے جنوب ایشیا کے آٹھ ملکوں کی علاقائی تنظیم ’سارک‘ کے سربراہ اجلاس سے قبل بدھ کو پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور اُن کے اپنے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
پاکستانی اور بھارتی رہنماؤں نے سارک کے دیگر رکن ممالک کے ورزاء کے ساتھ ملاقات کی۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم جمعرات کو شروع ہونے والے سارک سربراہ اجلاس کے موقع پر الگ ملاقات کریں گے۔
حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ خطے میں دہشت گردی ایک بڑا مسئلہ ہے اور یہ اجلاس میں بھی زیر غور آئے گا۔
پاک بھارت وزرائے خارجہ نے جولائی میں مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے دور کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان اور بھارت کے مابین جامع مذاکرات کا عمل دو سال کے تعطل کے بعد فروری میں بحال ہوا تھا۔ بات چیت کا عمل نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد منقطع ہو گیا تھا جن میں 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔