سہیل انجم
بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود نے کہا ہے کہ پاکستان مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر بھارت سمیت تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پر امن تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے۔ وہ بھارت کے ساتھ تمام تنازعات کو بشمول کشمیر مذاکرات کی مدد سے حل کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ آگے آئے اور تصفیہ طلب امور کو حل کرنے اور دونوں ملکوں کی خوشحالی کی خاطر پر امن رشتوں کی بحالی کے لیے پاکستان کی مدد کرے۔
وہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پاکستان کے قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے موقع پر الگ سے گفتگو کر رہے تھے۔ سہیل محمود ایک ہفتے کے بعد جمعرات کی شب میں نئی دہلی لوٹے تھے۔
بھارت بھی پاکستان کے ساتھ دوستانہ رشتوں کے قیام کا اعادہ کرتا ہے تاہم اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔
پاک ہائی کمشنر نے یوم پاکستان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حالیہ برسوں میں سخت محنت کی ہے۔ انھوں نے بالخصوص آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان اس خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔
سہیل محمود نے جمعہ کی شام کو ہائی کمیشن میں ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی متعدد شخصیات نے شرکت کی۔ زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے جونئیر مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے بھی اس میں حصہ لیا۔ متعدد سفارکاروں کے علاوہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی بعض علیحدگی پسند تنظیموں سے وابستہ افراد بھی موجود تھے۔
نئی دہلی میں پاکستانی سفارکاروں کو ہراساں کیے جانے کے مبینہ واقعات کے بعد سہیل محمود کو مشاورت کی غرض سے اسلام آباد طلب کیا گیا تھا۔ ہائی کمیشن کے اہل کاروں کی جانب سے آٹھ روز کے اندر ہراساں کیے جانے کے 26 واقعات کی رپورٹ کی گئی تھی۔
بھارت بھی اسلام آباد میں اپنے سفارتکاروں کو ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کرتا ہے۔