اسلام آباد —
پاکستان کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ نا صرف ملک کی تمام سیاسی جماعتیں جمہوری عمل کے تسلسل کی حامی ہیں بلکہ ’’عسکری قیادت جمہوریت کی محافظ بنی ہوئی ہے۔‘‘
صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں ہفتہ کو ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کئی مشکلات کے باوجود اپنی پانچ سالہ مدت کرنے جا رہی ہے جو اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عوام جمہوریت سے پیار کرتے ہیں۔
’’آج ملک کا میڈیا صرف جمہوریت کی بات کرتا ہے، آج عدلیہ جمہوریت کی بات کرتی ہے… جمہوریت اس ملک کا مستقبل ہے اور رہے گا، کوئی اس کو چھین نہیں سکتا۔‘‘
اُنھوں نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان میں آئندہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور عوام جسے منتخب کریں گے اسے اقتدار سونپ دیا جائے گا۔
’’وقت پر یہ امانت عوام کو لوٹا دی جائے گی، جس کو آپ کہیں گے، جس کو آپ ووٹ دیں گے، جس کو آپ چاہیں گے وہ ملک کا حکمران ہو گا اور آپ کی خدمت کرے گا۔‘‘
وزیراعظم نے جمعہ کو حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور حکومت میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی کے علاوہ کئی دیگر سیاسی قائدین سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے ان سے ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف اور وزیراعظم پرویز اشرف نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیا جائے گا۔
صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں ہفتہ کو ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کئی مشکلات کے باوجود اپنی پانچ سالہ مدت کرنے جا رہی ہے جو اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عوام جمہوریت سے پیار کرتے ہیں۔
’’آج ملک کا میڈیا صرف جمہوریت کی بات کرتا ہے، آج عدلیہ جمہوریت کی بات کرتی ہے… جمہوریت اس ملک کا مستقبل ہے اور رہے گا، کوئی اس کو چھین نہیں سکتا۔‘‘
اُنھوں نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان میں آئندہ عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور عوام جسے منتخب کریں گے اسے اقتدار سونپ دیا جائے گا۔
’’وقت پر یہ امانت عوام کو لوٹا دی جائے گی، جس کو آپ کہیں گے، جس کو آپ ووٹ دیں گے، جس کو آپ چاہیں گے وہ ملک کا حکمران ہو گا اور آپ کی خدمت کرے گا۔‘‘
وزیراعظم نے جمعہ کو حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف اور حکومت میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی کے علاوہ کئی دیگر سیاسی قائدین سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے ان سے ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف اور وزیراعظم پرویز اشرف نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیا جائے گا۔