رسائی کے لنکس

پاکستان کا صدر اوباما کے بیان کا خیر مقدم


سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی
سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی

پاکستان نے صدر اوباما کے اس بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں اُنھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ شدت پسندوں کے خلاف صرف طاقت کے استعمال سے سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔

پاکستان نے امریکہ کے صدر براک اوباما کے اس بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں اُنھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ شدت پسندوں کے خلاف صرف طاقت کے استعمال سے سلامتی کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ پاکستان کا طویل عرصے سے یہ موقف رہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ میں بطور صف اول کے اتحادی ملک کے پاکستان نے سب سے زیادہ قربانی دی، جسے امریکہ نے تسلیم کیا۔

بعد ازاں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ انسداد دہشت گردی سے متعلق صدر اوباما کی حکمت عملی کو پاکستان مثبت اقدام تصور کرتا ہے۔

’’پاکستان کی بہادر فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں اور امریکہ کے صدر براک اوباما نے بھی اس کا اعتراف کیا۔‘‘

صدر براک اوباما نے جمعرات کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی سلامتی کے موضوع پر خطاب میں کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔

امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ڈرون حملوں کا دفاع کیا لیکن اُن کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ڈرون حملوں میں عام شہری ہلاک نا ہوں۔

لیکن پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں امریکی ڈرون حملوں کے بارے میں اسلام آباد کے روایتی موقف کو دہراتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اپنی حدود میں ایسی کارروائیوں کو ملکی خود مختاری اور سالمیت کے خلاف سمجھتا ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس تمام تر صورت حال میں امریکہ کے صدر براک اوباما کے اس بیان کو انتہائی مثبت سمجھتا ہے جس میں اُنھوں نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا کہا۔

تاہم ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کی بنیاد باہمی مفاد اور احترام پر ہونی چاہیئے۔
XS
SM
MD
LG