پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اپنے قومی مفادات کو اولین ترجیح دیتے ہوئے امریکہ سے دور رس، کثیر جہتی اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے۔
اُنھوں نے بات یہ جمعہ کو اسلام آباد میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن سے ملاقات میں کہی۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ہم آہنگی نہ صرف دونوں ممالک کو مزید قریب لانے کا موجب بنے گی بلکہ اس سے خطے کے امن اور ترقی کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
چوہدری نثار نے کہا کہ خطے میں امن دونوں ممالک کا مشترکہ مقصد ہے اور اس سلسلے میں باہمی اشتراک اور کثیر جہتی تعاون نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
اُنھوں نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے بارے میں سفیر رچرڈ اولسن سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاﺅس کی طرف سے انتہا پسندی کے تدارک کے لیے منعقد کی جانے والی کانفرنس ایک قابل ستائش کوشش تھی۔
واشنگٹن میں انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں گزشتہ ماہ پاکستانی وزیر داخلہ نے بھی شرکت کی تھی۔
چوہدری نثار نے سفیر رچرڈ اولسن سے کہا کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
انھوں نے اس موقع پر اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے تجویز دی کہ مقامی آبادیوں کو مضبوط کرنے، امن پسند اکثریت کا اعتماد حاصل کرنے اور معاشرے کے مختلف طبقوں میں انتہا پسندی کے خلاف مدافعت پیدا کرنے، لوگوں کو انتہا پسندی کی جانب راغب کرنے والے عوامل کا سدباب کرنے اور تعلیم کا فروغ کرنے جیسے اقدامات عالمی سطح پر انتہا پسندی کے خلاف ایک منظم لائحہ عمل کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ اور صدر براک اوباما کی جانب سے اسلام اور انتہا پسندی میں واضح تفریق انتہائی اہم ہے جو کہ اُن کے بقول قابل ستائش پیش رفت بھی ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے امریکی سفیر نے پاکستانی عوام اور حکومت کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان سے دو طرفہ تعلقات کو مستحکم اور مزید فروغ دینے کے لیے پر عزم ہے۔