رسائی کے لنکس

بان کی مون کی پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت


اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں زائرین کی بسوں پر حملے اور پشاور کے مضافات میں نیم قبائلی علاقے سے اکیس سکیورٹی اہلکاروں کو اغواء کرنے کے بعد قتل کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔

اُنھوں نے اپنے ایک بیان میں بلوچستان کے علاقے مستونگ میں شیعہ زائرین کی بسوں پر حملے اور پشاور کے مضافات میں نیم قبائلی علاقے سے طالبان کی طرف سے اغواء کیے جانے والے 21 سکیورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔

بان کی مون نے کہا کہ تشدد کے ایسے واقعات کا کوئی جواز نہیں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان حملوں میں ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کے خاندانوں سے اظہار افسوس اور عالمی تنظیم کی طرف سے حکومت پاکستان اور عوام سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔

کوئٹہ سے ایران جانے والے شیعہ زائرین کی بسوں کو مستونگ میں اتوار کی صبح نشانہ بنایا گیا تھا۔

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کی ان کے آبائی علاقوں میں منتقلی کے لیے سی ون تھرٹی طیارہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا جس کے ذریعے اطلاعات کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والے بیشتر افراد کو کوئٹہ سے راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے لیکن سرکاری طور پر اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ جمعرات کو پشاور کے قریب نیم قبائلی علاقے حسن خیل کی ایک چوکی پر شدت پسندوں نے حملہ کر کے لیویز کے دو اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا جب کہ جنگجو 22 اہلکاروں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ اتوار کو طلوع آفتاب سے قبل ان اہلکاروں کی لاشیں حسن خیل کے علاقے میں سے ملی تھیں جن کی شناخت کر لی گئی ہے۔

ایک اہلکار شدت پسندوں کے نرغے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG