رسائی کے لنکس

پاکستان میں 1200 سے زائد ’جعلی‘ اسکولوں کا انکشاف


بی ای سی ایس کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ’گھوسٹ‘ اسکولز پر حتمی رپورٹ تیار ہوچکی ہے، جس کے مطابق، ملک بھر میں 1200 کے لگ بھگ جعلی اسکولز موجود ہیں

پاکستان کے مختلف شہروں میں ’گھوسٹ‘ اسکولوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جن کی تعداد 1200 سے زائد ہے۔ اس بات کا انکشاف پاکستان میں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کی تحقیقی رپورٹ میں کیا گیا یے۔

رپورٹ کے مطابق، ملک بھر کے مختلف شہروں میں گھوسٹ اسکولوں کی اتنی بڑی تعداد صرف کاغذی کاروائی تک محدود ہے اور ان اسکولوں کے اساتذہ کو باقاعدگی سے تنخواہیں بھی دی جا رہی ہیں۔ لیکن، حقیقی طور پر ان اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں موجود نہیں۔

انگریزی اخبار 'دی نیوز' میں چھپنے والی خبر کے مطابق، بی ای سی ایس کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ساجد بلوچ کا کہنا ہے کہ گھوسٹ اسکولز پر حتمی رپورٹ تیار ہوچکی ہے، جس کے مطابق، ملک بھر میں 1200 کے لگ بھگ گھوسٹ اسکولز ہیں۔

یہ تحقیقی رپورٹ بتاتی ہے کہ گھوسٹ اسکولوں کی سب سے زیادہ تعداد خیبرپختونخوا میں ہے، جن کی تعداد 345 اور فاٹا کے قبائلی علاقوں میں 305 گھوسٹ اسکول موجود ہیں۔


جبکہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ان گھوسٹ اسکولوں کی تعداد 276 ، سندھ میں 64، بلوچستان میں 69، پاکستانی کشمیر اور گلگت بلتستان میں 89 اسکول اور اسلام آباد میں 57 گھوسٹ اسکول ہیں، جہاں کسی بھی قسم کی تعلیمی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ملک بھر سے اتنی بڑی تعداد میں گھوسٹ اسکولوں کا سامنے آنا پاکستان میں تعلیم کی صورتحال کا ایک تشویشناک پہلو ہے۔
XS
SM
MD
LG