پاکستان بھر میں جمعے کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منایا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ہر فورم پر فلسطینی بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر اعظم عباسی نے غزہ کی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر پاکستان میں 18 مئی کو فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دن منانے کی اپیل کی تھی۔
اس سلسلے میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فورسز کی جاری کارروائیوں کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ان میں شریک افراد نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے ان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
امریکہ کی طرف سے پیر کو اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور اسرائیلی فورسز سے جھڑپوں کے دوران 60 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے جس کی وجہ سے غزہ میں صورت حال بدستور کشیدہ ہے اور ترکی کی حکومت نے اسلامی ملکوں کی عالمی تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس 18 مئی کو طلب کر رکھا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں پاکستانی وفد ترکی میں ہونے والے اسلامی ملکوں کی بین الاقوامی تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کرے گا۔
پاکستان کے وفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جمعے کو ہونے والے اس اجلاس میں فسلطینیوں کے خلاف روا رکھی جانے والی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔
امریکہ کی طرف سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے پر فسلطینی علاقوں میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کو مبصرین قیام کوششوں کے لیے مفید نہیں سمجھتے ہیں۔
فلسطینی یروشلم کے مشرقی حصے کو اپنے مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں جب کہ اسرائیل پورے یروشلم کو اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ یروشلم کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں کے ساتھ امن بات چیت میں طے ہونا چاہیئے۔