افغانستان کے سفیر حضرت عمر زخلیوال نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے نگران ادارے ’ہائیر ایجوکیشن کمیشن‘ کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد سے ملاقات میں پاکستان میں زیرِ تعلیم افغان طلبہ کو درپیش مشکلات پر بات چیت کی۔
افغان سفیر نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین سے کہا ہے کہ بقائی میڈیکل کالج کراچی اور ایمپیریل کالج لاہور میں زیر تعلیم افغان طلبہ کے مستقبل سے متعلق بے یقینی کو ختم کیا جائے۔
پاکستان میں تعینات افغان سفیر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر اپنے صفحے پر لکھا ہے کہ اسلام آباد میں اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اور لاہور میں فاطمہ جناح یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے افغان طلبہ کے ویزا مسائل بھی ڈاکٹر مختار احمد کے سامنے اٹھائے گئے۔
پاکستانی حکام کی طرف سے سفیر عمر زخیلوال کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ملک میں زیرِ تعلیم افغان طلبہ کے مسائل جلد حل کیے جائیں گے۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں پاکستان نے علامہ محمد اقبال اسکالر شپ پروگرام کے تحت 3000 ہزار مزید افغان طلبہ کے لیے تعلیمی وظائف دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل پہلے مرحلے میں تین ہزار افغان طلبہ نے پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں سے اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کی۔
دوسرے مرحلے کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں افغان طلبہ پاکستانی جامعات میں نہ صرف ایم اے یعنی ماسٹر ڈگری کی سطح کی تعلیم حاصل کر سکیں گے بلکہ پہلی مرتبہ اُنھیں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے بھی اسکالر شپ دی جائے گی۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک لگ بھگ 48 ہزار افغان شہری پاکستانی تعلیمی اداروں سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد افغانستان اور بیرونِ ملک مختلف سرکاری و نجی شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
پاکستان افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جہاں گزشتہ لگ بھگ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان باشندے مقیم ہیں۔