پاکستان نے ایک امریکی اخبار کی اس رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان صدر حامد کرزئی کی افغان حکومت پر امریکہ سے دیرپا تعلقات نہ رکھنے کیلیے دبائو ڈال رہا ہے۔
امریکی اخبار 'وال اسٹریٹ جنرل' نے بدھ کی روز شائع کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی حکام افغان صدر کو افغانستان کے معاشی استحکام اور طالبان جنگجووں کے ساتھ امن معاہدے کے حصول کیلیے امریکہ کے بجائے پاکستان اور اس کے دیرینہ اتحادی چین پر انحصار کرنے پرآمادہ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں مذکورہ رپورٹ کو "بےبنیاد " اور "مفروضوں پر مشتمل" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا گیا ہے۔
بدھ کی شام جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن، استحکام اور مفاہمت کے فروغ کیلیے امریکہ کی جانب سے ادا کیے جانے والے اہم کردار کا معترف ہے اور افغانستان میں امن کے حصول کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
'وال اسٹریٹ جنرل' نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی وزیرِ اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے رواں ماہ کے وسط میں ہونے والے اپنے دورہ افغانستان کے دوران صدر حامد کرزئی کو "افغانستان میں امریکی افواج کی مستقل موجودگی کی امید نہ رکھنے" کا کہا تھا۔
اخبار نے دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی ملاقات سے واقفیت رکھنے والے افغان اہلکاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ وزیرِ اعظم گیلانی نے دورانِ ملاقات صدر کرزئی سے کہا تھا کہ امریکیوں نے "ہم دونوں کو ناکام بنایا ہے"۔