پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق منگل کو دیر گئے یہ واقعہ گلشن اقبال میں پیش آیا۔
مرنے والے خلیق احمد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پیشے کے اعتبار سے ہومیوپیتھک ڈاکٹر تھے جنہیں مسلح افراد نے ان کے کلینک میں گھس کر گولیوں کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت علاقے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ تھی اور بظاہر یہ ہدف بنا کر قتل کرنے کا واقعہ ہے۔
جماعت احمدیہ نے تصدیق کی ہے کہ قتل ہونے والے شخص کا تعلق ان کی برادری سے تھا اور اس سال کراچی میں احمدی شخص کے قتل کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
رواں سال مئی میں میٹروول کے علاقے میں داؤد احمد کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
رواں ماہ اٹک شہر میں بھی اسی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا تھا۔ مقتول ریٹائرڈ سرکاری ملازم تھا اور علاقے میں ہومیو پیتھک کلینک چلاتا تھا۔
احمدی برادری کی طرف سے اپنے لوگوں کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کے اظہار کے ساتھ ساتھ یہ مطالبات کیے جاتے رہے ہیں کہ نفرت پر مبنی واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
پاکستان کے آئین میں احمدی برادری کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے اور حالیہ برسوں میں احمدیوں پر متعدد ہلاکت خیز واقعات رونما ہو چکے ہیں۔