رسائی کے لنکس

کل جماعتی کانفرنس میں متفقہ قرارداد منظور ہونے کی توقع


وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار

وفاقی وزیر داخلہ نے امید کا اظہار کیا کہ امن و سلامتی کے لیے متفقہ حکمت عملی سے عوام کو ایک بار پھر تحفظ کا احساس ہوگا جس کے لیے ان کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد سے مسلسل کوشاں ہے۔

پاکستان میں دہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور متفقہ حکمت عملی وضع کرنے کے لیے پیر کو اسلام آباد میں پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کے قائدین کی ایک کل جماعتی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے اتوار کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے جاچکے ہیں اور سیاسی قائدین کی مشاورت سے اس کانفرنس میں ایک متفقہ قرار داد بھی منظور کی جائے گی۔

’’میری جو بات چیت ہوئی ہے سیاسی جماعتوں سے تو امید ہے کہ ایک متفقہ قرارداد سامنے آئے گی جو کہ اس حکومت کے لیے ایک پیش رفت کا باعث بنے گی۔‘‘

انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ امن و سلامتی کے لیے متفقہ حکمت عملی سے عوام کو ایک بار پھر تحفظ کا احساس ہوگا جس کے لیے ان کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد سے مسلسل کوشاں ہے۔

’’حکومت ان تین مہینوں میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھی رہی، بہت سے کوششیں کی گئی ہیں۔۔۔قوم امید بھی رکھے اور دعا بھی کرے حالات بہتر ہوں۔‘‘

کانفرنس میں سیاسی قائدین کے علاوہ فوج کے سربراہ اشفاق پرویز کیانی اور ملک کی مضبوط ترین خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل بھی شریک ہوں گے جو شرکا کو ملک میں سلامتی کی صورتحال اور اس ضمن میں درپیش چیلنجوں سے آگاہ کریں گے۔

مئی کے عام انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے والی مسلم لیگ ن کی حکومت نے اس سے قبل جولائی میں یہ کانفرنس بلانے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد ازاں اسے ملتوی کر دیا گیا۔

گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے والے ملک پاکستان کو دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا جس میں اب تک سکیورٹی اہلکاروں سمیت 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
XS
SM
MD
LG