پاکستان میں حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں ’توہین عدالت‘ کی درخواست دائر کی گئی۔
درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
یہ درخواست میاں شریف ظفر جوئیہ کی طرف سے بیرسٹر اسجد نے دائر کی جس میں اُنھوں نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان مبینہ طور عدلیہ سے متعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں۔
بیرسٹر اسجد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ رواں ہفتے لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے وقت عمران خان کے حامیوں کی دھکم پیل سے کئی گملے ٹوٹ گئے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین رواں ہفتے ایک انتخابی حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق ایک عدالتی سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
اُن کی پیشی کے دوران عدالت عالیہ میں اس ہنگامہ آرائی پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے عمران خان کے وکیل احمد اویس سے تحریری وضاحت بھی طلب کی تھی۔
عمران خان کے خلاف یہ درخواست ایسے وقت دائر کی گئی جب تحریک انصاف نے مئی 2013ء کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مناسب کارروائی نا ہونے پر 11 مئی کو اسلام آباد میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
جب کہ ایک عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے بھی 11 مئی ہی کو اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں احتجاجی ریلی کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کے دوران اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز یہ کہتے آئے ہیں کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد ایسا احتجاج مناسب نہیں بلکہ اُن کے بقول اس سے ملک کے جمہوری عمل پر غیر ضروری سوال اُٹھیں گے۔
درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
یہ درخواست میاں شریف ظفر جوئیہ کی طرف سے بیرسٹر اسجد نے دائر کی جس میں اُنھوں نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان مبینہ طور عدلیہ سے متعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں۔
بیرسٹر اسجد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ رواں ہفتے لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے وقت عمران خان کے حامیوں کی دھکم پیل سے کئی گملے ٹوٹ گئے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین رواں ہفتے ایک انتخابی حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق ایک عدالتی سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
اُن کی پیشی کے دوران عدالت عالیہ میں اس ہنگامہ آرائی پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے عمران خان کے وکیل احمد اویس سے تحریری وضاحت بھی طلب کی تھی۔
عمران خان کے خلاف یہ درخواست ایسے وقت دائر کی گئی جب تحریک انصاف نے مئی 2013ء کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مناسب کارروائی نا ہونے پر 11 مئی کو اسلام آباد میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
جب کہ ایک عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے بھی 11 مئی ہی کو اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں احتجاجی ریلی کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کے دوران اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز یہ کہتے آئے ہیں کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد ایسا احتجاج مناسب نہیں بلکہ اُن کے بقول اس سے ملک کے جمہوری عمل پر غیر ضروری سوال اُٹھیں گے۔