پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں قیام امن کے لئے سندھ رینجرز کو انٹیلی جنس اور ضروری آلات سمیت ہر ممکن مدد دی جائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ رینجرز کو کراچی کے شہریوں کی مکمل حمایت حاصل ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سندھ رینجرز کی بہادری اور عزم کو کراچی کے عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اتوار کو رینجرز ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر جنرل راحیل شریف نے امن کی بالا دستی کے لئے رینجرز کی جانب سے دی جانے والی قربانیوں کو سراہا جبکہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے راحیل شریف کو کراچی آپریشن اور سیکورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں آئی ایس پی آر کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اس موقع پر راحیل شریف کا کہنا تھا کہ آپریشن دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں، ان کی مالی امداد کرنے والوں اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کے خلاف ہے۔
انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ دہشت گردی کے نیٹ ورکس ختم کرنے پر بلا امتیاز توجہ دی جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی تحقیقات تمام کمانڈرز اورخفیہ ادارے مل کر کریں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کو دہرایا کہ کراچی کو دہشت گردوں اور مجرموں سے نجات دلاکر ہی دم لیں گے۔
سندھ رینجرز کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر ڈی جی ملٹری آپریشنزبھی ان کے ہمراہ تھے۔ جنرل راحیل شریف نے اس دوران کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سے بھی ملاقات کی اورامن وامان پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ادھر’ ایکسپریس ٹی وی‘ نے رپورٹ دی ہے کہ ’ڈی جی رینجرز نے جنرل راحیل شریف کو بتایا کہ شہر کا امن خراب کرنے کے لئے سیاسی جماعتیں کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں شہریوں کو بھتے کی پرچیاں دی جا رہی ہیں جبکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتیں بھی رونما ہورہی ہیں تاہم ان واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ملزمان کو بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راحیل شریف کو یہ بھی بتایا گیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔