پاکستان میں وکلا کی تنظیم، ’پاکستان بار کونسل‘ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا حکومتی فیصلہ ’’مایوس کن‘‘ قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چئیرمین، امجد شاہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ہمیشہ یہ دعویٰ کرتی رہی کہ وہ اچھی طرز حکمرانی کے لیے اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے، تحریک انصاف کی قیادت ماضی میں بھی مختلف بیانات دیتی رہی جن میں اداروں کی مضبوطی کا کہا گیا۔
لیکن، بقول ان کے، ’’آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ قومی مفاد کے خلاف اور مسلح افواج جیسے اہم ادارے کو کمزور کرنے کے مترادف ہے‘‘۔
امجد شاہ کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان بار کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔ حکومت توسیع کے فیصلے کو واپس لے کر سنیارٹی اور قابلیت کی بنیاد پر آرمی چیف کا تقرر کرے‘‘۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سے ماضی میں بھی فوجی حکام کی طرف سے دیے گئے بیانات پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔
پاکستان بار کونسل اس وقت سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنسز میں بھی ان کی بھرپور حمایت کر رہی ہے، اور ان کے خلاف دائر ریفرنس کی پہلی سماعت کے موقعے پر سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر اجتجاج بھی کیا گیا تھا۔