پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تین میچوں کی سیریز کے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں 248 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک، صفر سے برتری حاصل کر لی اور اس فتح کے ساتھ ہی کپتان مصباح الحق پاکستانی تاریخ میں سب سے زیادہ یعنی 15 ٹیسٹ میچ جیتنے والے کپتان بن گئے۔
جمعرات کو ابوظہبی میں کھیلے جانے والے میچ کے آخری روز پاکستان کو فتح کے لیے دو وکٹیں جب کہ نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 306 رنز درکار تھے۔
لیکن میچ شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد یاسر شاہ نے کریگ کو کلین بولڈ کر دیا۔ آخری وکٹ کی شراکت میں کچھ دیر تک کیوی بلے باز مزاحمت کرتے رہے لیکن یہ زیادہ دیر تک برقرار نہ رہ سکی۔
نیوزی لینڈ کا اسکور جب 231 رنز تھا تو عمران خان نے سوڈھی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر کے پاکستان کے لیے فتح حاصل کر لی۔
پاکستان نے نہ صرف آسٹریلیا کے خلاف حالیہ سیریز میں اسے شکست دینے والی ٹیم کو اس میچ کے لیے برقرار رکھا بلکہ اپنی پراعتماد اور شاندار کارکردگی میں بھی تسلسل قائم رکھا۔
اس میچ میں شروع ہی سے پاکستان کی گرفت مضبوط تھی۔ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اس نے نیوزی لینڈ کے باؤلروں کو ہلکان کیے رکھا۔
ابتدائی بلے باز احمد شہزاد نے 176 اور محمد حفیظ نے 96 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب کہ یونس خان اور کپتان مصباح الحق نے بھی اپنی ناقابل تسخیر سینچریاں اسکور کیں۔
جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم 262 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ میزبان ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں بھی کیوی بالروں کی ایک نہ چلنے دی اور پر اعتماد انداز میں اسکور جب 175 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر پہنچا تو یہ اننگز بھی ختم کر دی۔
محمد حفیظ نے اس اننگز میں 101 ناقابل تسخیر رنز بنا کر اپنے ٹیسٹ کریئر کی چھٹی سینچری مکمل کی۔
نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے 479 رنز کا ہدف ملا لیکن اس کے بلے باز ایک بار پھر پاکستانی بالروں کے سامنے بے بس نظر آئے۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے دوسری اننگز میں سوڈھی 63 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
پاکستان کے باؤلر راحت علی کو میچ کا بہتریں کھلاڑی قرار دیا گیا انھوں نے مجموعی طور پر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ انھیں میچ کی سب سے تیز ترین گیند (141.1 کلومیٹر فی گھنٹہ) کروانے کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔