پشاور —
پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کو پشاور میں سید حسن پیر قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ان کی نماز جنازہ اتوار کو پشاور کے کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں اے این پی کی قیادت ، رہنماؤں اور کارکنوں کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
صوبے اور وفاق کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی بشیر بلور کے جنازے میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر سکیورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔
صوبے میں حکمران جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما بشیر احمد بلور ہفتہ کی شام قصہ خوانی بازار کے علاقے میں ایک خودکش بم حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
آٹھ دیگر ہلاک ہونے والوں میں پولیس انسپکٹر عبدالستار خان اور بشیر بلور کے پرسنل سیکرٹری بھی شامل تھے۔ خودکش دھماکے میں 18 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
ان کی ہلاکت پر وفاقی حکومت نے ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا جب کہ خیبر پختونخوا میں تین روزہ سوگ ہے۔ ملک میں قومی پرچم بھی سرنگوں رہا۔
پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں سوگ میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں اور عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے ہڑتال کا اعلان بھی کیا گیا۔ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے پشتون آبادی والے اضلاع میں بھی مکمل ہڑتال ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر کی ہلاکت پر صدر آصف علی زرداری سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے افسوس کا اظہار کیا۔
ان کی نماز جنازہ اتوار کو پشاور کے کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں اے این پی کی قیادت ، رہنماؤں اور کارکنوں کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
صوبے اور وفاق کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی بشیر بلور کے جنازے میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر سکیورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔
صوبے میں حکمران جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما بشیر احمد بلور ہفتہ کی شام قصہ خوانی بازار کے علاقے میں ایک خودکش بم حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
آٹھ دیگر ہلاک ہونے والوں میں پولیس انسپکٹر عبدالستار خان اور بشیر بلور کے پرسنل سیکرٹری بھی شامل تھے۔ خودکش دھماکے میں 18 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
ان کی ہلاکت پر وفاقی حکومت نے ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا جب کہ خیبر پختونخوا میں تین روزہ سوگ ہے۔ ملک میں قومی پرچم بھی سرنگوں رہا۔
پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں سوگ میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں اور عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے ہڑتال کا اعلان بھی کیا گیا۔ جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے پشتون آبادی والے اضلاع میں بھی مکمل ہڑتال ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر کی ہلاکت پر صدر آصف علی زرداری سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے افسوس کا اظہار کیا۔