اسلام آباد —
پاکستان نے امریکہ کے شہر بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے دوران بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توقع ہے کہ دہشت گردی کے اس وحشیانہ واقعہ میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بیان کے مطابق حکومت اور پاکستانی عوام میراتھن دوڑ کے دوران بم حملوں پر ’’انتہائی افسردہ‘‘ ہیں۔
’’اس شرمناک واقعہ کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔‘‘
دفتر خارجہ کے بیان میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا۔
پاکستانی قانون سازوں نے بھی بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدت مذمت کی۔
پیپلز پارٹی کے سینیڑ سعید غنی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان تو خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ایسے واقعات کا روزانہ ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ امریکہ کے پاس کیوں کہ وسائل اور ٹیکنالوجی بھی ہے تو ہم اُمید کر سکتے ہیں کہ وہ دہشت گرد جو بھی اس کے پیچھے ہیں وہ بے نقاب بھی ہوں گے پکڑے بھی جائیں گے۔‘‘
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چئیرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔
’’جو ظالمانہ فعل ہوا ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور امریکہ عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں…. جنہوں نے بھی یہ کیا ہے وہ مہذب معاشرے اور انسانیت کے دشمن ہیں۔‘‘
امریکی ریاست میساچوسٹس میں پیر کو ہونے والی میراتھن دوڑ کے مقابلے کی جگہ پر ہزاروں افراد موجود تھے جہاں ریس کی اختتامی لائن کے قریب چند سیکنڈ کے وقفے سے یکے بعد دیگر دو بم دھماکوں میں تین افراد ہلاک اور 140 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
دفتر خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توقع ہے کہ دہشت گردی کے اس وحشیانہ واقعہ میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بیان کے مطابق حکومت اور پاکستانی عوام میراتھن دوڑ کے دوران بم حملوں پر ’’انتہائی افسردہ‘‘ ہیں۔
’’اس شرمناک واقعہ کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔‘‘
دفتر خارجہ کے بیان میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا۔
پاکستانی قانون سازوں نے بھی بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدت مذمت کی۔
پیپلز پارٹی کے سینیڑ سعید غنی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان تو خود دہشت گردی کا شکار ہے اور ایسے واقعات کا روزانہ ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ امریکہ کے پاس کیوں کہ وسائل اور ٹیکنالوجی بھی ہے تو ہم اُمید کر سکتے ہیں کہ وہ دہشت گرد جو بھی اس کے پیچھے ہیں وہ بے نقاب بھی ہوں گے پکڑے بھی جائیں گے۔‘‘
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چئیرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔
’’جو ظالمانہ فعل ہوا ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور امریکہ عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں…. جنہوں نے بھی یہ کیا ہے وہ مہذب معاشرے اور انسانیت کے دشمن ہیں۔‘‘
امریکی ریاست میساچوسٹس میں پیر کو ہونے والی میراتھن دوڑ کے مقابلے کی جگہ پر ہزاروں افراد موجود تھے جہاں ریس کی اختتامی لائن کے قریب چند سیکنڈ کے وقفے سے یکے بعد دیگر دو بم دھماکوں میں تین افراد ہلاک اور 140 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔