پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختوںخواہ میں ایک بم دھماکے میں دو بچے ہلاک اور ایک بچی زخمی ہو گئی ہے۔
حکام کے مطابق ضلع بونیر کے علاقے کلپانی میں اتوار کی صبح چرواہوں کے تین بچے قریبی پہاڑیوں میں اپنے مویشی لے کر گئے تھے جہاں انھیں ایک دستی بم پڑا ہوا ملا۔
جیسے ہی بچوں نے اسے چھوا تو یہ زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔
دھماکے کی آواز سن کر دیہات کے لوگ جب جائے وقوع پر پہنچے تو وہاں دو بچے ہلاک ہو چکے تھے جب کہ ایک بچی زخمی حالت میں تھی۔
بچی کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ان تینوں بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
تاحال اس بارے میں کوئی مصدقہ معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہے کہ یہ دستی بم اس علاقے میں کس نے رکھا تھا لیکن حکام کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر یہ بم نامعلوم عسکریت پسندوں کی طرف سے یہاں رہ گیا ہو۔
صوبہ خیبرپختونخواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں کھلونا نما بموں یا پھر ویرانے سے ملنے والے بموں کے دھماکے سے خاص طور پر بچے ہلاک و زخمی ہوئے۔
یہ صوبہ ایک عرصے تک شدت پسندوں اور دہشت گردوں کے انتہائی نشانے پر رہا ہے لیکن سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی وجہ سے ماضی کی نسبت یہاں امن و امان کی صورتحال میں بہتری دیکھی گئی ہے۔
ان کارروائیوں کی وجہ سے اکثر دہشت گرد یا تو مارے جا چکے ہیں یا پھر فرار ہو چکے ہیں۔
صوبائی پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سید اختر علی شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ویرانوں یا پھر کوڑے کرکٹ میں پڑے کسی بھی پرانے دھماکے خیز مواد کو ناکارہ بنانے کا کام جاری ہے اور ان کے بقول خاص طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ جدید آلات کے ذریعے ایسے بہت سے بموں کو ناکارہ بنا چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں لوگوں کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔
"کافی تعداد میں ہم نے ایسے بارودی مواد کا سراغ لگایا اور انھیں ناکارہ بنایا ان کی تعداد ایسے واقعات کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔۔۔لوگوں کو آگاہی دینے کے لیے ہم ورکشاپس کا بھی اہتمام کرتے آ رہے ہیں جس میں انھیں بتاتے ہیں کہ اگر انھیں ایسی کسی چیز کا پتا چلتا ہے تو انھوں نے کیا کرنا ہے اور پولیس کو کیسے مطلع کرنا ہے۔"
گزشتہ سال کے اواخر میں مرکزی شہر پشاور کے نواح میں بھی ایک بچہ اس وقت ہلاک ہو گیا تھا جب وہ میدان سے ملنے والے ایک کھلونا نما بم سے کھیل رہا تھا کہ اس میں اچانک دھماکا ہو گیا۔