پاکستان کے الیکشن کمیشن نے 22 اگست کو ہونے والے ضمنی اتنخابات کے لیے پولنگ کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔
پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلیوں کی تین درجن سے زائد نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ملک بھر میں 7622 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
ان پولنگ اسٹیشنز میں سے 1987 کو حساس جب کہ 1657 کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ حساس قرار دیے جانے والے حلقوں میں کراچی کے تین حلقے بھی شامل ہیں۔
یہ نشستیں 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں کسی امیدوار کی ایک سے زائد نسشتوں پر کامیابی کے بعد خالی ہوئی اور بعض حلقوں میں کسی امیدوار کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے۔
پاکستان میں عام انتخابات کے بعد نئی حکومت کام شروع کر چکی ہے اور ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب جمہوری انداز میں انتقال اقتدار کا مرحلہ طے کیا گیا۔
عام انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے دھاندلی اور الیکشن کمیشن پر بے ضابطگیوں کے الزامات سامنے آئے لیکن کمیشن کے عہیدیداروں اور غیر ملکی مبصرین نے مجموعی طور پر انتخابی عمل کو آزادانہ اور شفاف قرار دیا۔
پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلیوں کی تین درجن سے زائد نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ملک بھر میں 7622 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
ان پولنگ اسٹیشنز میں سے 1987 کو حساس جب کہ 1657 کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ حساس قرار دیے جانے والے حلقوں میں کراچی کے تین حلقے بھی شامل ہیں۔
یہ نشستیں 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں کسی امیدوار کی ایک سے زائد نسشتوں پر کامیابی کے بعد خالی ہوئی اور بعض حلقوں میں کسی امیدوار کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے۔
پاکستان میں عام انتخابات کے بعد نئی حکومت کام شروع کر چکی ہے اور ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب جمہوری انداز میں انتقال اقتدار کا مرحلہ طے کیا گیا۔
عام انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے دھاندلی اور الیکشن کمیشن پر بے ضابطگیوں کے الزامات سامنے آئے لیکن کمیشن کے عہیدیداروں اور غیر ملکی مبصرین نے مجموعی طور پر انتخابی عمل کو آزادانہ اور شفاف قرار دیا۔