پاکستانی حکومت نے وفاقی کابینہ کے نو منتخب اراکین کے قلم دانوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان قمر زمان کائرہ کو سونپا گیا ہے، جب کہ سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو نیشنل ریگولیشنز اور خدمات کی وزارت دی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، نذر محمد گوندل کو کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ اور سابق وزیر قانون مولا بخش چانڈیو کو وزیر برائے پارلیمانی اُمور کا قلمدان دیا گیا۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی رانا فاروق سعید کو وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تغیرات کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ میں 10 نئے وزرائے مملکت بھی شامل کیے گئے ہیں۔ صمصام علی بخاری کو وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات، ملک عماد خان کو خارجہ اُمور، چوہدری امتیاز صفدر وڑائچ کو داخلہ اور عباس خان آفریدی کو تجارت کا وزیرِ مملکت بنایا گیا ہے۔
تسنیم قریشی کو وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی، راحیلہ بلوچ سائنس و ٹیکنالوجی، دوست محمد مزاری کو مواصلات اور معظم علی جتوئی کو خوارک کی تحقیق اور تحفظ کے وزیرِ مملکت کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
ملک عظمت خان کو بین الصوبائی روابط اور سردار سلیم حیدر کو دفاع کا وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔
حکمران جماعت پیپلز پارٹی نے ملک کی کمزور معیشت اور خسارے کے باعث گزشتہ سال حکومتی اخراجات میں کمی کرکے کفایت شعاری کی مہم کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وفاقی کابینہ کے وزراء اور وزرائے مملکت کی تعداد بھی کم کی گئی تھی۔
ناقدین کے خیال میں کابینہ میں وزرا کی تعداد میں اضافے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت خود ہی اپنے فیصلوں پر عمل نہیں کر رہی ہے جبکہ نو منتخب وزیرِ اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کی تعداد میں اضافے کا مقصد عوام کے مسائل کو حل کرنا اور انہیں بہتر خدمات فراہم کرنا ہے۔