رسائی کے لنکس

نواسہ رسول کا چہلم کل ہوگا، فول پروف سیکیورٹی اقدامات


نواسہ رسول کا چہلم کل ہوگا، فول پروف سیکیورٹی اقدامات
نواسہ رسول کا چہلم کل ہوگا، فول پروف سیکیورٹی اقدامات

نواسہ رسول حضرت امام حسین کا کل بروز منگل چہلم ہے۔ اس مناسبت سے کل ملک بھر میں عام تعطیل ہے ۔ چہلم کے پر امن انعقاد کے لئے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی سیکورٹی کے نہایت سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس سندھ بابر خٹک کی جانب سے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء وذاکرین کی تقاریر کو مانیٹر کرنے کی ہدایت جاری کی گَئی ہے۔

مرکزی جلوس کی تمام گزرگاہوں اور تمام حساس علاقوں و مقامات پر پولیس کمانڈوز تعینات کیے جارہے ہیں۔ گذر گاہوں کی اطراف واقع بلڈنگز پربھی سیکیورٹی اہلکاروں کوذمے داریاں سونپی جارہی ہیں۔ چہلم کے جلوس کو اپنی منزل تک پرامن طور پر پہنچانے کیلئے اسپیشل برانچ، سی آئی ڈی و دیگر خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپس میں رابطے میں ہیں۔

نشتر پارک کی مرکزی مجلس کے تمام شرکاء کو واک تھرو گیٹ سے گزارا جائے گا اور مجلس کی انتظامیہ کے نامزد کارکنوں کے ساتھ مل کر لوگوں کو چیک کیا جائے گا۔ خواتین کی چیکنگ کے لئے خواتین پولیس تعینات کی گئی ہے۔ ہر قسم کی حفاظت کی غرض سے کمانڈو اسنیپر شوٹرز کوبھی تعینات کیا جارہاہے جبکہ بلند عمارتوں پر پکٹ لگائی گئی ہیں۔

خفیہ کیمروں کی مدد سے جلوس اور قرب وجوار کے راستوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ جلوس کے ساتھ ساتھ چلنے والی اور جلوس میں شامل گاڑیوں کی سخت نگرانی کی جائے گی اور بغیر اسٹیکر والی کسی بھی گاڑی کو جلوس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔

مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء وذاکرین کی تقاریر کو مانیٹر کیا جائے گا تاکہ کسی کی دل آزاری نہ ہو اور اشتعال سے بچا جاسکے۔ مساجد اورامام بارگاہوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔

آئی جی سندھ کی جانب سے تمام شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر وہ کسی بھی مشکوک شخص / افراد، لاوارث بیگ، بریف کیس، پیکٹ یا موٹر سائیکل دیکھیں تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔

ادھر صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا نے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر عزاداروں، مجالس و جلوسوں کے شرکاء، ذاکرین و دیگر شہریوں کی جان و مال کی سلامتی کیلئے سیکورٹی کے انتہائی ٹھوس و غیر معمولی اقدامات اختیارکیے جائیں اور اہم مقامات پر تعینات اہلکاروں کی چیکنگ بھی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے پولیس اور قانون نافذکرنے والے دیگر اداروں سے کہا کہ جلوسوں کے روٹس سے تجاوزات، لاوارث یا اچانک خراب ہو جانے والی گاڑیوں کو بھی فوری طور پر ہٹائے جانے کے اقدامات کیے جائیں ۔

بم ڈسپوزل عملے سے سوئپنگ اور کلیئرنس کے عمل کو بھی ممکن بنائے جانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ماتمی جلوسوں کے اطراف انسداد دہشت گردی کے تربیت یافتہ پولیس کمانڈوز اور پاکستان رینجرزکے خصوصی دستوں کو بھی متحرک رہنے کی ہدایات ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ نے پولیس کو یہ بھی ہدایات دی ہیں کہ مساجد، امام بارگاہوں، مذہبی اجتماعات، مجالس کے مقامات کے اطراف اور ممکنہ حساس علاقوں میں پولیس پیٹرولنگ، پکٹنگ اور اسنیپ چیکنگ کو ٹھوس اور موثر بنایا جائے۔ انہوں نے سی آئی ڈی، ایس آئی یو، اے وی سی سی اور اسپیشل برانچ کوسنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے حساس اور پسماندہ آبادیوں میں قائم چھپرا ہوٹلوں، چائے کے اسٹالوں، بسوں، ویگنوں اورکوچز کے آخری اسٹاپس پر خفیہ سراغ رسانی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

چہلم کے حوالے سے کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے خصوصی اور متبادل انتظامات کیے ہیں۔ ڈی آئی جی پی ٹریفک کراچی خرم گلزارکے مطابق جلوس نشتر پارک سے ایک بجے برآمد ہوگا۔ جلوس سے قبل علم کا جلوس مارٹن روڈ امام بارگاہ سے تقریباً 9 بجے برآمد ہوگا اور نشتر پارک پر اختتام پذیر ہوگا جہاں مرکزی مجلس منعقد ہوگی اور اس کے بعد جلوس امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادرکے لیے روانہ ہوگا۔

XS
SM
MD
LG