کراچی میں چین کے قونصل خانے پر جمعے کے روز ہونے والے دہشت گرد حملے کو سیکیورٹیی فورسز نے ناکام بنا کر تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ جب کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہل کار، ایک سیکیورٹی گارڈ اور دو عام شہری بھی ہلاک ہوئے، تاہم تمام چینی عملہ محفوظ رہا۔
ایک کالعدم بلوچ شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے میڈیا کو حملہ آوروں کی تصویریں جاری کی ہیں۔
کراچی میں چین کے قونصل خانے پر دہشت گر حملے کے اصل اہداف کیا تھے؟ یہ جاننے کے لیے وائس آف امریکہ اردو سروس کے پروگرام جہاں رنگ میں میزبان قمر عباس جعفری نے دو سیکیورٹی ماہرین سے گفتگو کی۔
سٹریٹیجک انیلیسز فورم کے سلمان جاوید اور امریکہ کے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے سابق ریسرچر چودہری نعمان ظفر کا کہنا تھا کہ یہ صرف پاکستان کی قومی سلامتی پر ہی حملہ نہیں تھا بلکہ یہ سی پیک پر بھی حملہ تھا اور اس کی منصوبہ بندی بہت سوچ سمجھ کر کی گئی ہے۔
چودہری نعمان ظفر نے کہا کہ جس گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری کا دعویٰ کیا اس کے تانے بانے کہاں جا کر ملتے ہیں یہ سب پر عیاں ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہا، یہ جاننے کے لیے اس آڈیو لنک پر کلک کریں۔