رسائی کے لنکس

موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے سماجی تانے بانے کو کمزور کر رہی ہے، رپورٹ


یکم جولائی کو لاہور میں بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا. فائل فوٹو
یکم جولائی کو لاہور میں بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا. فائل فوٹو
  • موسمیاتی آفات سے نمٹنے کی پاکستانی معاشرے کی صلاحیت کمزور ہو رہی ہے، رپورٹ
  • ملک میں گزشتہ پانچ برس میں موسمی آفات سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2021 میں 11 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہوگئی۔
  • رپورٹ میں بتایا گیا کہ لوگوں کا کہنا تھا کہ ان کا حکومتی سطح پر امداد پر اعتبار کمزور ہوا ہے۔
  • ایسے لوگوںکی تعداد کی جن کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ان کی بالکل پرواہ نہیں کرتی،2021 میں 60 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 72 فیصد ہوگئی ہے۔
  • ملک میں آئندہ آنے والے مون سون سے دو لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوسکتے ہیں، اقوام متحدہ

ایک نئی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے حالیہ برسوں میں آنے والے سیلابوں کی وجہ سے ملک میں آفات سے لڑنے کی سماجی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔

لندن میں قائم بین الاقوامی’ چیرئیٹی لائیڈ رجسٹر فاؤنڈیشن‘ نے منگل کے روز کہا کہ ان کی یہ تحقیق ان کے ورلڈ رسک پول رزلئینس انڈیکس کی تازہ رپورٹ کا حصہ ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے ان پاکستانیوں کی تعداد جنہوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں کسی موسمیاتی آفت کا سامنا کیا ہے، 2021 میں گیارہ فیصد تھی جو اب بڑھ کر 27 فیصد ہوچکی ہے۔

تحقیق کے الفاظ میں، ’’یہ اضافہ ملک میں 2022 میں آنے والے سیلابوں کے بعد ہوا ہے۔ اس سیلاب میں ملک کی 15 فیصد آبادی متاثر ہوئی تھی۔‘‘

رپورٹ میں نوٹ کیا گیا کہ ملک بھر میں اور خصوصاً جنوبی سندھ میں مقامی کمیونٹیز میں آفات سے لڑنے کی سماجی صلاحیت ان سیلابوں کے بعد کمزور پڑی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لوگوں کا کہنا تھا کہ ان کا حکومتی سطح پر امداد پر اعتبار کمزور ہوا ہے۔ ایسے لوگ کی جن کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ان کی بالکل پرواہ نہیں کرتی، تعداد 2021 میں 60 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 72 فیصد ہوگئی ہے۔

دوسری جانب انفرادی طور پر گھروں کی بھی ان آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کمزور ہوئی ہے۔ پاکستان ان آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں عالمی طور پر نچلے دس ممالک کی فہرست میں آتا ہے۔

لائیڈ رجسٹریشن فاؤنڈیشن میں ایویڈنس اور انسائٹ کی ڈائریکٹر نینسی ہے نے پاکستان میں پالیسی سازوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کیکمیونٹیز میں ان آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں۔

2022 میں پاکستان کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے شدید سیلاب آئے تھے جس سے 1700 افراد ہلاک اور تین کروڑ تیس لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اس برس مون سون کی بارشوں سے دو لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں آئندہ مون سون کی تیاریوں سے متعلق منگل کے روز ایک میٹنگ میں شرکت کی اور اس سلسلے میں ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی ہے جو کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورت حال سے نمٹے گی۔

فورم

XS
SM
MD
LG